Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہریار آفریدی کو نیویارک ایئرپورٹ پرتھوڑی دیر روکا گیا: دفتر خارجہ

دفتر خارجہ کے مطابق ’سوشل میڈیا پوسٹس اور نیوز رپورٹس حقائق کے منافی ہیں۔‘ (فوٹو: شہریار ٹوئٹر)
دفتر خارجہ نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی کو سکریننگ کے لیے نیویارک کے جے ایف کے ایئرپورٹ پر مختصر وقت کے لیے روکا گیا تھا، لیکن بعد میں انہیں امریکا میں داخلے کی اجازت دے دی گئی۔
اتوار کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’پہلی مرتبہ آنے والے مسافر کے طور پر شہریار آفریدی کو مختصر وقت کے لیے سیکنڈری سکریننگ کے لیے روکا گیا تھا اور سفارت خانے یا قونصل خانے کی جانب سے کسی کی مانگی گئی یا دی گئی ضمانت کے بغیر معمول کے مطابق کلیئر قرار دے دیا گیا۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی پوسٹس اور نیوز رپورٹس حقائق کے منافی ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے طرح طرح کے تبصرے کیے گئے۔
ٹوئٹر صارف افشاں مصعب نے کہا کہ ’ہم شہریار آفریدی کو امریکہ داخلے کی اجازت ملنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ’میں سبز پاسپورٹ کی عزت کرواؤں گا۔
سلیم صافی نے لکھا کہ ’کچھ جعلسازوں کی طرف شہریارآفریدی کی فوٹو شاپ تصویرری ٹویٹ کرنے پر معذرت خواہ ہوں البتہ اس بات کی خوشی ہے کہ رانا ثنا کی طرح امریکیوں نے ان کے ہاں سے دس کلوہیروئین برآمد نہیں کرائی۔‘

شیئر: