Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان سے تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینے کا امریکی بیان حیران کن ہے‘

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے القاعدہ کی قیادت کو کمزور کرنے کے لیے امریکہ کی مدد میں اہم کردارادا کیا۔ (فوٹو: ریڈیو پاکستان)
پاکستان نے امریکہ سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کے ازسر نو جائزے کے بیان کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بیان حالیہ برسوں میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان قریبی تعاون سے مطابقت نہیں رکھتے۔
پاکستان کے دفترخارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے جمعرات کو اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن پاکستان اور امریکہ کا مشترکہ مقصد ہے اورپاکستان امریکہ کے ساتھ تعمیری تعلقات قائم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے حوالے سے کانگریس کے اجلاس کے دوران امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اوربعض امریکی قانون سازوں کے کچھ بیانات حالیہ برسوں میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان قریبی تعاون سے مطابقت نہیں رکھتے۔
پاکستان نےغیرملکیوں ، بین الاقوامی صحافیوں اور افغانستان سے دیگر لوگوں کے انخلاء میں تعاون کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت عالمی برادری کی طرف سے پاکستان کے مثبت کردارکا اعتراف کیا گیا۔
افتخار احمد کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں القاعدہ کی اہم قیادت کو کمزور کرنے کے لیے امریکہ کی مدد میں اہم کردارادا کیا۔
تاہم ہم نے بیک وقت یہ موقف اختیار کیا کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور جنگ سے متاثر ہ ملک میں دیرپا امن کے لیے سیاسی حل ہی واحد راستہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بھرپور عزم کے ساتھ افغان امن عمل میں موثر سہولت کاری کی۔
انڈیا میں ایٹمی مواد کی تجارت کے حوالے سے ایک اور سوال کے جواب میں عاصم افتخار نے کہاکہ یہ دنیا کی امن وسلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کو روکنے اوران پرقابوپانے کے حوالے سے انڈیا کی ادارہ جاتی عدم صلاحیت بھی بے نقاب ہوچکی ہے اورعالمی برادری اورمتعلقہ اداروں کو اس اقدام کا نوٹس لینا چاہیے ۔
خیال رہے چند دن قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے نے امریکی کانگریس کی کمیٹی کے سامنے بیان میں کہا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کا ازسرنو جائزہ لیا جائے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ افغانستان کےمستقبل پر پاکستان سے تعلقات کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔ ’پاکستان کوافغانستان سے متعلق کیا کردار ادا کرنا ہوگا اس معاملے کوبھی دیکھ رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان پرعالمی تقاضے پورے کرنے کےلیے دباؤ بڑھائے۔ پاکستان نےدہشت گردی کےخلاف مختلف مواقعوں پرامریکہ سےتعاون کیا ہے۔ امریکہ آنے والے ہفتوں میں پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کا جائزہ لے گا۔

شیئر: