Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابصار عالم کے خلاف کیس بند کر دیا، ایف آئی اے حکام کا عدالت میں بیان

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ کے لیے چیزوں کو درست ہونا چاہیے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو سابق چیئرمین پیمرا اور سینیئر صحافی ابصار عالم کے خلاف کیس بند کرنے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔
پیر کو ایف آئی اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے کیس دائر کرنے کی غلطی بھی تسلیم کی۔
ابصار عالم نے ایف آئی اے کے کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ابصار عالم کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت کو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قانونی رائے کے تحت اس کیس کو بند کر دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ آپ نے نوٹس جاری کیوں کیا تھا؟ یہ پاور آپ اُس وقت استعمال کریں کہ جب ایف آئی اے کے لوگ تربیت یافتہ  ہو جائیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ غیر ضروری ہراساں کرنا ہے۔ کیا تفتیشی افسر نے جان بوجھ کر نوٹس جاری کیا تھا؟
عثمان وڑائچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب نوٹس ایشو کیا تو اس کی کوئی بنیاد ہو گی، وہ بتائی جائے؟
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے مان گیا ہے کہ نوٹس غلط طور پر جاری ہوا ہے، ایک غلطی ہوئی ہے تو اچھی بات ہے کہ اس کو سدھارا بھی گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ کے لیے چیزوں کو درست ہونا چاہیے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ ابصار عالم کی ایف آئی اے کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست نمٹا دی جائے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہم اس کیس کو ابھی نہیں نمٹا رہے، اس درخواست کو ایف آئی اے کے خلاف دیگر درخواستوں کے ساتھ 27 ستمبر کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔

شیئر: