Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نواز شریف کے بیانیے پر پارٹی کے اندر کچھ لوگوں کو تکلیف ہے‘

جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس پارٹی کے قائد نواز شریف کی ہدایت پر جاری کیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)
مسلم لیگ نون کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ان کی جماعت میں ایسے لوگ موجود ہیں جو نواز شریف کے بیانیے کے خلاف ہیں۔
جمعے کو نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے جاوید لطیف نے پارٹی نوٹس کے حوالے سے کہا کہ ’نواز شریف نے کس طرح راضی ہو کر مجھے شوکاز نوٹس بھیجا یہ مجھے اندازہ ہے۔ شاید کسی اور کو نہیں ہے۔ نواز شریف کی قربانیوں کی وجہ سے یہ شوکاز بہت چھوٹی چیز ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے کچھ دن پہلے نواز شریف کی نومبر، دسمبر میں واپسی کی جو بات کی تھی میں اس پر آج بھی قائم ہوں۔ جماعت کے باہر تو اس بات سے تکلیف ہونی ہے، لیکن جماعت کے اندر بھی کسی کو پرابلم ہے تو اس نوٹس کے ذریعے شاید میں بہتر طریقے سے یہ بات پہنچا سکوں۔‘
جاوید لطیف نے کہا کہ ’جماعت کے اندر دو چار ایسے لوگ ہیں جو حالات کو نہیں سمجھتے اور شاید اپنی کچھ چیزوں کو بچانے کے لیے ایسی باتیں کی جاتی ہیں، لیکن جو ایسی رائے رکھتے ہیں یا سوچ رکھتے ہیں وہ نہ جماعت کے مفاد میں ہے اور نہ وہ اپنے مفاد میں بات کر رہے ہیں۔‘
’اس کے باوجود جن لوگوں نے جماعت کے اندر نواز شریف کے بیانیے کے خلاف بات کی ہے۔ میں آج بھی اس حق میں نہیں کہ ان کو شوکاز نوٹس ملنا چاہیے۔‘
اس سے قبل جاوید لطیف کی جانب سے ایک  نجی ٹی وی پر پارٹی کے خلاف بیان دینے پر مسلم لیگ ن کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا ہے اور ان سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔
شوکاز نوٹس میں مسلم لیگ ن کے رہنما سے سات دن کے اندر جواب طلب کیا گیا ہے۔
نوٹس کے متن کے مطابق ’پارٹی کے قائد نواز شریف کے نوٹس میں آیا ہے کہ آپ نے 14 ستمبر کو سما ٹی وی کے ایک ٹاک شو میں شرکت کی جس میں آپ نے کچھ تبصرے کیے اور الزامات لگائے۔ یہ بے بنیاد الزامات تھے اور پارٹی کی ڈسپلن کی خلاف ورزی تھی۔‘
جاوید لطیف نے نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان مسلم لیگ ن میں کچھ لوگ اسائمنٹ پر کام کر رہے ہیں اور ان کو پارٹی کے بیانیے کو خراب کرنے کی اسائمنٹ ملتی ہے۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’یہ اسائمنٹ والے وہی لوگ ہیں جو مفاہمت کی بات کرتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ شہباز شریف فیصلہ کرنے سے قبل نواز شریف سے مشورہ کرتے ہیں (فوٹو اے ایف پی)

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں پنجاب میں مسلم لیگ ن کے صدر اور رہنما رانا ثناللہ نے کہا کہ ’جاوید لطیف باعزت طریقے سے شوکاز نوٹس کو وصول کریں اور جواب دیں۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بالکل غلط بات ہے، ن لیگ میں کوئی بندہ اسائمنٹ میں نہیں ہوسکتا اگر ہو تو رہ نہیں سکتا۔‘
’سیاست میں گفتگو کے دوران باتیں آگے پیچھے ہوجاتی ہیں، جو بھی بات قواعد و ضوابط سے ہٹ ہے، جاوید لطیف کو اس کی وضاحت دینی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ شوکاز جاری کرنے کا فیصلہ پارٹی کے صدر نے کرنا ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شہباز شریف فیصلہ کرنے سے قبل نواز شریف سے مشورہ کرتے ہیں۔
مفاہمت اور مزاحمت کے درمیان نہ کوئی کلیش ہے نہ ہی اس طرح کا کوئی معاملہ، مفاہمت اور مزاحمت اس لیے ہیں کہ شفاف الیکشن ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مفاہمت سے مراد کمپرومائز نہیں ہے اور مزاحمت سے مراد تشدد کرنا نہیں ہے۔‘

شیئر: