Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برٹش ایئرویز کی ایمرجنسی لینڈنگ، مدد مانگتی مسافر لڑکی کی ویڈیو وائرل

مدد کی اپیل کے لیے شیئر کی گئی ویڈیو میں مسافروں کو درپیش مشکلات کا ذکر بھی کیا گیا (فوٹو: مہرین بیگ)
برٹش ایئرویز کی اسلام آباد سے برطانیہ جانے والی پرواز کے مسافروں کو ازبکستان کے تاشقند ایئرپورٹ پر ’ہنگامی لینڈنگ اور جہاز میں خرابی‘ کے بعد کئی گھنٹے تک ضروریات اور متبادل سفری انتظام سے محروم رہنا پڑا ہے۔
مسافروں نے برٹش ایئرویز کی جانب سے اپنائے گئے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا تو مختلف ویڈیوز کے ذریعے خود کو درپیش مشکلات شیئر کرتے ہوئے مدد کی اپیل کی۔
مسافروں میں شامل ایک خاتون نے اپنے بیمار والد کے لیے آکسیجن نہ ہونے سمیت اپنے اور دیگر مسافروں کی غذا اور دیگر ضروریات سے محرومی کا شکوہ کیا تو وائرل ہونے والی ویڈیو نے ایئرلائن پر ہونے والی تنقید میں مزید اضافہ کر دیا۔
مہرین بیگ نامی خاتون کا کہنا تھا کہ ’مجھے آپ لوگوں کی مدد چاہیے۔ ہم نے اپنے والد کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ پر، پھر طیارے میں اور ہیتھرو ایئرپورٹ پر آکسیجن کا انتظام کیا تھا۔ طیارے کو ازبکستان میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی ہے جس کے بعد کئی گھنٹوں سے ہمارے پاس آکسیجن اور دیگر اشیا نہیں ہیں۔‘
’یہاں لینڈنگ کے بعد ہمیں 12 گھنٹے سے زائد ہو چکے، کوئی طبی مدد یا غذا نہیں ملی۔ ہمیں اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے کوئی پوچھ نہیں رہا ہے۔‘
اپنے ویڈیو پیغام کے دوران مہرین بیگ نے بتایا کہ اب کئی گھنٹوں کے بعد ہمیں ’کھانے کے لیے پیکٹس دیے گئے ہیں۔ کوئی مدد کے لیے میسر نہیں ہے، ہماری مدد کریں اور برٹش ایئرویز سے پوچھیں کہ کیا ہو رہا ہے۔‘
ایئرپورٹ پر درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’چند منٹ کے انٹرنیٹ کے لیے 50 پاؤنڈ کی رقم ادا کی ہے۔‘
ایک الگ ویڈیو میں تاشقند ایئرپورٹ پر موجود ایک مسافر نے بتایا کہ ’دوران پرواز ایک خاتون کی طبیعت کی خرابی پر ہمیں ایئرپورٹ پر اتارا گیا، اس دوران طبیعت کی خرابی کا شکار خاتون انتقال کرگئیں۔‘
’جہاز میں ایندھن بھرنے کے دوران طیارے کو نقصان پہنچا تو ہمیں آٹھ گھنٹوں تک جہاز میں رکھنے کے بعد کہا گیا کہ آپ کو ایئرپورٹ پر منتقل کر رہے ہیں، دوسرا طیارہ آپ کو لے جائے گا تاہم کئی گھنٹے گزر چکے ہیں یہاں مردوخواتین، بچے موجود ہیں تاہم ہمارے پاس غذا وغیرہ موجود نہیں ہے۔‘
برٹش ایئرویز کے عملے کی جانب سے اپنائے گئے رویے پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’برطانوی، پاکستانی اور مسافر ہونے کے ناطے ہمارے بھی کچھ حقوق ہیں، ہائی کمیشن، حکومت اور دیگر معاملے کا نوٹس لے کر مسائل فورا حل کریں۔‘
برطانوی ایئرلائن کی جانب سے فوری طور پر معاملے سے متعلق کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔

شیئر: