Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’والد صاحب کا تو خیال کیجیے ایکسٹینشن کے گناہ کا حکم انہوں نے پارٹی کو دیا تھا‘

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے ’گناہ‘ میں شامل نہیں۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں نے جب ان سے سوال کیا مسلم لیگ ن نے تو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں ووٹ دیا تھا تو اب وہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کی کیوں مخالفت کر رہی ہیں، تو ان کا کہنا تھا کہ وہ نیب چیئرمین کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اس وقت بات کریں گی جب یہ ایشو ان کی جماعت کے سامنے آئے گا۔ ’باقی کسی ایکسٹینشن میں، میں اس گناہ میں شامل نہیں ہوں۔
ایکسٹینشن کے ’گناہ‘ میں شریک نہ ہونے سے متعلق مریم نواز کی گفتگو سوشل ٹائم لائنز پر آئی تو جہاں ان کی پارٹی کے ہینڈلز اپنی رہنما کے بیان سے متفق دکھائی دیے وہیں کچھ دیگر مختلف حوالے دے کر ان کے دعوے سے اختلاف کرتے رہے۔
جمال عبداللہ عثمان نامی ٹویپ نے لکھا ’میں کسی ایکسٹینشن کے گناہ میں شامل نہیں ہوں، مریم نواز۔۔۔۔ مریم باجی! اپنے والد صاحب کا تو خیال کیجیے اس گناہ کا حکم انہوں نے بنفس نفیس لندن سے آپ کی پارٹی کو دیا تھا۔ یہ بھی فرمایا تھا کہ غیرمشروط سب کو قطار میں کھڑے ہوکر باجوہ صاحب کی ایکسٹینشن کے لیے ووٹ دینا ہے۔‘

چودھری نامی صارف نے لکھا ’نواز شریف پر ملک دشمنوں سے گٹھ جوڑ کا الزام تو پہلے ہی تھا ۔ اب رہی سہی کسر مریم صفدر نے یہ کہہ کر نکال دی کہ جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کے گناہ میں وہ شامل نہیں تھی ۔‘

اقامہ ستھرا شریف نامی صارف نے لکھا کہ ’میرے خیال میں بہت اچھا بیان دیا ہے۔ مقتدر اداروں کے ہوش ٹھکانے لگانے کے لیے ایسے بیانات آتے رہنا چاہئیں۔‘
مریم نواز نے اپنی گفتگو میں نواز شریف کی ویکسینیشن کے پاکستان میں اندراج کے حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت کی طرح اس ویکسینیشن کا ریکارڈ اور اندراج بھی جعلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ اپوزیشن کو عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور نظر بھی آنا چاہیے۔ مسلم لیگ ن خاموش نہیں عوامی مسائل پر آواز اٹھا رہی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو کہتے تھے کہ جب پیٹرول اور آٹا مہنگا ہو تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ حکمران چور ہے اب عمران خان سب سے پہلے سرٹیفائیڈ چور ہیں۔

شیئر: