Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ محمود کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات، افغانستان پر گفتگو

 شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان کو اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔ (فوٹو: دفتر خارجہ ٹوئٹر)
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں  اجلاس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات ہوئی ہے۔
پاکستان کے دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شاہ محمود اور انٹونی بلنکن کی ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔  
بیان کے مطابق اگرچہ جنوری 2021 سے دونوں رہنما مکمل رابطے میں تھے لیکن نیویارک میں ہونے والی یہ ملاقات ان کی بالمشافہ پہلی ملاقات ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان قریبی ربط، ہمیشہ دونوں ممالک اور جنوب ایشیا کے خطے کے لیے منفعت کا باعث رہا ہے۔
ان کے مطابق پاکستان امریکہ کے ساتھ ،تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور علاقائی روابط کی بنیاد پر استوار متوازن تعلقات کا خواہاں ہے۔
وزیر خارجہ نےانڈیا کی جانب سے جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے امریکی سیکریٹری خارجہ کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن نہیں۔
 ’پاکستان نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں۔‘
وزیر خارجہ نے افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پاکستان کی جانب سے کاوشیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امید ہے دنیا افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی غلطی نہیں دہرائے گی۔ (فوٹو: دفتر خارجہ ٹوئٹر)

 شاہ محمود کا کہنا تھا کہ افغانستان میں صرف ایک مستحکم اور وسیع البنیاد حکومت  ہی اس بات کو یقینی بنا سکتی ہے کہ افغان سرزمین کا دوبارہ بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں استحصال نہ ہو۔
 ’افغانستان میں ہمیں ایک نئی سیاسی حقیقت کا سامنا ہے۔ طالبان کی جانب سے جنگ بندی، عام معافی کا اعلان، خواتین کے حقوق کا تحفظ جیسے بیانات حوصلہ افزا ہیں۔‘
 شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان کو اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔
 پاکستان کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کی  اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے افغان عوام کی مدد کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔
’امید ہے کہ دنیا افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی غلطی نہیں دہرائے گی۔‘
بیان کے مطابق سیکریٹری انٹونی بلنکن نے افغانستان سے امریکی شہریوں اور خطرات سے دوچار افغانیوں کے محفوظ انخلا میں معاونت کی فراہمی اور خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

شیئر: