Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہزادی ریما جنگلی شیروں اور چیتوں کی تحفظ کے لیے عالمی واک سے پرامید

پینتھیرا کا مقصد بلی کی سات بڑی اقسام ٹائیگر، شیر، چیتے، جاگوار، پوما، لیپرڈ اور برفانی چیتے کا تحفظ ہے۔(فوٹو: شٹرسٹاک)
خطرے سے دوچار شیروں اور ان کے ماحولیاتی نظام کے بارے میں شعور اجاگر کرنے والی امریکہ میں قائم فاؤنڈیشن کیٹ موسفیئر چھ نومبر کو دنیا بھر میں ’کیٹ واک‘ کی میزبانی کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو متحرک کیا جا سکے اور بیک وقت دنیا کی بڑی بلیوں(شیروں) کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
امریکہ میں سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر السعود نے جولائی میں کیٹ موسفیئر کا افتتاح کیا تھا جو ’بڑی بلیوں کی زندگی اور فلاح و بہبود کے مشن پر ہیں۔
 کیٹ موسفیئر کا مقصد ’پینتھیرا کی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے جو جنگلی بلیوں کی 40 انواع کے تحفظ کے لیے وقف دنیا کی واحد تنظیم ہے۔
شہزادی ریما نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’کیٹ موسفیئر تبدیلی کا ایک محرک ہے۔ اس کی مہموں اور سرگرمیوں کا مقصد بڑے پیمانے پر بلیوں کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر شعور پیدا کرنا ہے۔‘
’میں نے سب سے پہلے بڑی بلیوں کے مستقبل کے لیے خطرہ اس وقت محسوس کیا جب میں نے سعودی عرب میں ’پینتھیرا کے رائل کمیشن آف العلا کے ساتھ اس کے کام کے بارے میں جانا، وہ مملکت میں عرب چیتے کے حالات کے بارے میں تحقیق کر رہے ہیں تاکہ خطے میں اس کی بحالی کا کوئی راستہ نکالا جا سکے۔‘
بڑی بلیوں کی بہت سی انواع کو اب معدومیت کا سامنا ہے۔ اس وقت کیٹ موسفیئر کی توجہ پینتھیرا کی ان کوششوں پر مرکوز ہے جن کا مقصد میں بلی کی سات بڑی اقسام کا تحفظ ہے جن میں ٹائیگر، شیر، چیتے، جاگوار، پوما، لیپرڈ اور برفانی چیتے شامل ہیں۔
شہزادی ریما نے کہا کہ ’بنیادی طور پر رہائش گاہوں کی کمیابی کی وجہ سے بڑی بلیوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔‘
 ان کے مطابق ’کیٹ واک‘ بڑی بلیوں کے صحت مند ٹھکانوں کے لیے کوشاں ہے اور صحت مند ٹھکانے گھر سے شروع ہوتے ہیں۔ ایک صحت مند اور فعال طرز زندگی ہمیں اپنے جسموں کا احترام کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ’کیٹ واک‘ ہم سب کو دعوت دیتا ہے کہ مقامی طور پر لوگوں میں شعور پیدا کیا جائے اور ایسا کرنے سے عالمی سطح پر بلیوں کے تحفظ کی بڑی تحریک کو شروع کیا جائے۔
شہزادی ریما جو کیٹ موسفیئر فاؤنڈیشن اور پینتھیرا کنزرویشن کونسل دونوں کے بورڈز میں شامل ہیں، وہ کیٹ واک کی سرگرمی کی قیادت کرنے والوں میں سے ہیں۔

شہزادی ریما نے کہا کہ ’بنیادی طور پر رہائش گاہوں کی کمیابی کی وجہ سے بڑی بلیوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔‘(فوٹو: اے ایف پی)

سات کلومیٹر کی یہ کیٹ واک 6 نومبر کو ہو گی۔ اس کے منتظمین کو امید ہے کہ دنیا بھر سے جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے افراد اس میں شرکت کریں گے۔
یہ ایونٹ سب کے لیے ہے اور جو چیز اسے منفرد بناتی ہے وہ بڑی بلیوں، ماحول اور اپنی صحت، فلاح و بہبود اور جسمانی تندرستی کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
شہزادی ریما نے کہا کہ ’میں دنیا بھر کے مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرجوش ہوں تاکہ اس توسیع پذیر اور جامع مہم کے لیے ایک راستہ بنایا جا سکے، جس سے عالمی سطح پر بڑی بلیوں کی فلاح و بہبود اور تسلسل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔‘
واضح رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق انسانی اموات کا 24 فیصد ماحولیاتی عوامل سے منسوب ہے۔ دنیا کی آبادی کے ایک چوتھائی کو ناکافی ورزش کی وجہ سے خطرہ لاحق ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بڑی بلیاں انسانوں سے کہیں بڑھ کر اپنے ماحول پر انحصار کرتی ہیں۔
پینتھیرا نے خبردار کیا ہے کہ اہم انواع کے رہنے کی جگہوں کو تباہی کا خطرہ لاحق ہے اور ٹائیگر، شیر، لیپرڈ اور چیتے اپنی تاریخی تعداد سے بہت کم ہو چکے ہیں۔

شیئر: