Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی گلوکارہ برٹنی سپیئرز کو والد کی ’ظالمانہ سرپرستی‘ سے چھٹکارا مل گیا

سپیئرز کے والد گذشتہ 13 سال سے ایک قانون کے تحت ان کی زندگی کے تمام معاملات کی نگرانی کر رہے تھے (فوٹو: روئٹرز)
لاس انجلیس کی عدالت نے امریکی گلوکارہ برٹنی سپیئرز کے والد کا بطور سرپرست ان کی زندگی سے متنازع کردار ختم کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جج برینڈا پینی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ جیمی سپیئرز کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور ان کی جگہ گلوکارہ کے بہترین مفاد میں ایک عارضی سرپرست کا انتظام کیا گیا ہے۔
پینی نے کہا کہ ’مسٹر سپیئرز کو حکم دیا جاتا ہے کہ مالی معاملات کی نگرانی کے لیے لیے گئے تمام اثاثے واپس کر دیں۔‘
سپیئرز کے والد گذشتہ 13 سال سے ایک قانون کے تحت ان کی زندگی کے تمام معاملات کی نگرانی کر رہے تھے جسے 39 سالہ گلوکارہ نے ’ظالمانہ اور توہین آمیز‘ قرار دیا تھا۔
بدھ کے روز ہونے والی یہ پیش رفت عوامی سطح پر چلائی جانے والی طویل مہم  اور گذشتہ ہفتے پیش کی جانے والی ان عدالتی دستاویزات کے بعد سامنے آئی ہے جس میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ جیمی سپیئرز اپنی بیٹی کی کالز کی ریکارڈنگ کرتے تھے۔
سپیئرز کے وکیل میتھیو روزینگارٹ کا کہنا ہے کہ ’برٹنی کا یہ حق ہے کہ کل وہ جاگیں تو ان کے والد ان کے سرپرست کے طور پر نہ ہوں۔ میری موکلہ یہی چاہتی ہیں، میری موکلہ کو اس کی ضرورت ہے، میری موکلہ کا یہ حق ہے۔‘
فیصلہ سنائے جانے کے بعد گلوکارہ برٹنی سپیئرز کے درجنوں حامی کمرہ عدالت کے باہر جمع ہوگئے اور جشن منانے لگے۔
واضح رہے کہ 39 سالہ گلوکارہ کے ایک دہائی سے زائد عرصہ پہلے ڈپریشن میں جانے کے بعد سے ان کے والد جیمی سپیئرز وسیع پیمانے پر ان کے مالی اور ذاتی معاملات دیکھ رہے تھے۔
2008  میں عدالت نے جیمی سپیئرز کو برٹنی سپیئرز کی زندگی کے معاملات کا کنٹرول سونپا تھا۔ اس نطام کو کنزرویٹرشپ کہا جاتا ہے۔
گذشتہ سال انہوں نے اپنے والد کو سرپرستی سے ہٹانے اور اپنی جائیداد کا مکمل اختیار ایک مالیاتی ادارے کو دینے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

شیئر: