Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد ہائی کورٹ کا جعلی حکم نامے کا انکشاف، رجسٹرار کو انکوائری کا حکم

جعلی حکم نامے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب سے بھی رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک شہری کی جانب سے عدالت کا جعلی حکم نامہ تیار کرانے کا نوٹس لیتے ہوئے رجسٹرار کو انکوائری کی ہدایت کر دی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے نوٹس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایک شہری نے اراضی پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کا جعلی حکم نامہ بنوا رکھا تھا۔ 
اس جعلی حکم نامے میں نیب کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے تھے، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب سے بھی رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔ 
اس ضمن میں نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ’مبینہ جعلی فیصلہ بنانے والا اقبال احمد کراچی کا مشہور لینڈ مافیا ہے، مارچ میں ہائیکورٹ نے درخواست نمٹائی، اگست کا جعلی فیصلہ بنایا گیا تاہم یہ فیصلہ نیب کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔
ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’انڈیا سے ہجرت کر کے پاکستان آنے والے موسی حاجی عمر نے زمین لیز کے طور پر الاٹ کروائی۔
موسی حاجی عمر کو 18 ایکڑ سے زائد زمین 99 سال کی لیز پر الاٹ کی گئی۔ سندھ حکومت نے 2000 میں الاٹمنٹس منسوخ کر دیں۔ 2001 میں موسی عمر کا انتقال ہو گیا جبکہ اقبال احمد لینڈ مافیا پرویز رئیس صدیقی کے وصیت نامہ کی بنیاد پر زمین کا دعویدار ہے۔‘
اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرار کو معاملے کی انکوائری کی ہدایت کر دی ہے۔ 

شیئر: