Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بھنگ کی کاشت کے منصوبے کی بنیاد کس نے رکھی؟

شبلی فراز نے سرکاری سطح پر انڈسٹریل ہیمپ یعنی بھنگ کی کاشت کا افتتاح کیا۔ (فوٹو: ریڈیو پاکستان)
پاکستان کے وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے جمعرات کو سرکاری سطح پر انڈسٹریل ہیمپ یعنی (بھنگ) کی کاشت کا افتتاح کیا۔
اس منصوبے کو ’ہیمپ ولیو چین ڈویلوپمنٹ پروگرام 2021‘ کا نام دیا گیا ہے۔
منصوبے کی سرکاری دستاویز کے مطابق وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور پاکستان کونسل برائے سائنٹیفک اور انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کا پروگرام صنعتی، طبی اور دیگر سائنٹفک مقاصد کے لیے ہے۔
پی سی ایس آئی آر کی جانب سے ’مشترکہ منصوبے‘ میں اظہار دلچسپی کے لیے مقامی اور بین الاقوامی اداروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ منصوبے کے لیے منتخب ہونے والے ادارے کو بھنگ کی کاشت، ڈیزائننگ، پراسیسنگ، ریفائننگ جیسے امور کی ذمہ دار اٹھانی تھی۔
سرکاری زمین پر لگائے گئے منصوبے سے حاصل ہونے والی فصل کو صنعتی اور طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا طے کیا گیا ہے۔
پاکستانی حکام کو توقع ہے کہ بھنگ کی کاشت سے مقامی کاشتکاروں کو 400 ارب ڈالر کی عالمی مارکیٹ تک رسائی ملنے کے ساتھ ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا۔
راولپنڈی کی ایرد ایگریکلچر یونیورسٹی میں منصوبے کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اپنی پروٖڈکٹ کے ذریعے اربوں ڈالر کی عالمی صنعت کا حصہ بننا چاہتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حکومت بھنگ کی کاشت میں اضافے کے لیے آئندہ چار تا چھ ماہ میں  قومی پالیسی تیار کر لے گی۔
پاکستانی حکومت کے اس منصوبے پر بات کرنے والوں کی اکثریت نے صنعتی اور طبی استعمال کے بجائے معاملے کے مزاحیہ پہلو کو بنیاد بنایا تو کہیں حکومتی ترجیحات اور کہیں دیگر پہلو زیر بحث آئے۔
شہزاد اقبال نامی ایک صارف نے لکھا ’اب ہم پی ٹی وی نیوز پر کچھ یوں سنا کریں گے بھنگ کاشتکاروں کے نام اہم پیغام۔‘

چوہدری سہیل اختر نامی صارف کو تو امتحانی پرچوں کی بھی فکر پڑگئی۔ انہوں نے لکھا کہ پیپروں میں ایسے سوالات آئیں گے ’سوال نمبر4: پاکستان میں بھنگ کی کاشت کے عظیم منصوبے کی بنیاد کس نے اور کب رکھی؟‘

بھنگ کی کاشت کی اجازت وفاقی کابینہ نے ستمبر 2020 میں دی تھی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بھنگ کی کاشت سے دواؤں کی تیاری میں مدد ملے گی۔

اس خبر پر طنز کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی رہنما حنا پرویز بٹ نے اسے پی ٹی آئی حکومت کا واحد ’کامیاب‘ منصوبہ قرار دیا۔
بھنگ کا پودا لباس، کاسمیٹکس، پرنٹر کی روشنائی، لکڑی کے حفاظتی سامان، ڈیٹرجنٹ، صابن اور روشنی کے لیے استعمال ہونے والا تیل بنانے کے کام بھی آتا ہے۔

شیئر: