Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خاموش، امی سو رہی ہیں‘ کئی دن والدہ کی لاش کے پاس گزارنے والی بچیوں نے پولیس کو روک دیا

بچیوں کے متعلق پولیس کو سکول نے اطلاع دی تھی (فوٹو: روئٹرز)
شمالی فرانس میں پانچ اور سات برس عمر کی دو بہنوں نے والدہ کی موت سے بے خبر ان کی لاش کے ساتھ کئی دن گزار دیے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ریجنل پراسکیوٹر کے حوالے سے بتایا کہ بچیوں کی والدہ اچانک انتقال کر گئی تھیں اور وہ سمجھ رہی تھیں کہ والدہ سو رہی ہیں۔
لی مانس شہر کے پراسکیوٹر آفس کے مطابق بچیوں کی سکول سے لمبی غیر حاضری پر سکول پرنسپل نے پولیس کو الرٹ کیا۔ جب بدھ کو پولیس افسران خاتون کے اپارٹمنٹ پر پہنچے تو بچیوں نے پولیس افسران کو یہ کہہ کر گھر میں داخلے سے روک دیا کہ ’خاموش ہو جائیں، امی سو رہی ہیں۔‘
بچیوں کے منع کرنے کے باوجود پولیس افسران نے گھر میں داخل ہونے پر اصرار کیا اور جب وہ اندر گئے تو انہیں بچیوں کی والدہ کی لاش ملی۔
خاتون کی لاش کا پوسٹ ماٹم کرانے پر سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق موت کی وجہ طبعی ہی ہے۔
پولیس کی جانب سے بچیوں کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے انہیں بچوں کی نگہداشت کے ادارے میں داخل کیا گیا ہے۔ کمسن بہنوں کی نفسیاتی دیکھ بھال بھی کی جارہی ہے۔
یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ بچیاں کتنے دنوں تک اپارٹمنٹ کے اندر اپنی والدہ کی لاش کے ساتھ رہی ہیں۔
معاملے سے متعلق سامنے آنے والی کچھ رپورٹس میں پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خاتون کے انتقال کو 48 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا تھا۔
پراسکیوٹر ڈیلفائن ڈیویلی کا کہنا تھا کہ وقوعے میں مجرمانہ محرکات کے امکان کو مسترد کرتے ہیں۔

شیئر: