Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں سرکاری سطح پر سات قسم کے وینٹی لیٹرز کی تیاری

کورونا وائرس کی وبا کے شدت کے دوران کئی ممالک میں وینٹی لیٹرز کی کمی رپورٹ ہوئی تھی۔ (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں اس وقت سرکاری سطح پر سات ادارے وینٹی لیٹر تیار کر رہے ہیں۔
سینیٹ آف پاکستان میں جمع کرائی گئی ایک رپورٹ میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے رواں سال جون میں آئی لائیو وینٹی لیٹر اور پاک وینٹ ون وینٹی لیٹر کی مقامی پیداوار کی منطوری دی۔
آئی لائیو وینٹی لیٹر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے بنایا جانے والا متناسب والوز پر مبنی آئی سی یو وینٹی لیٹر ہے۔ یہ پہلا آئی سی یو وینٹی لیٹر جس کی مقامی پیداوار کی منظوری ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی جانب سے دی گئی ہے۔
آئی لائیو میں جدید وینٹی لیٹر کی تمام خوبیاں موجود ہیں۔
نیسکام  کے تیاردہ وینٹی لیٹر کو پاک ون وینٹ کا نام دیا گیا ہے۔ ٹربائن کے ذریعے کام کرنے والے یہ وینٹی لیٹر پاکستان انجینیئرنگ کونسل کی جانب سے طے کیے گئے معیار کے عین مطابق ہے۔
ڈریپ نے جون 2021 میں اس کی پروڈکشن کی اجازت دی۔
پاک وینٹ ون اضافی خوبیوں کے ساتھ مکمل آئی سی یو وینٹی لیٹر ہے۔ اس وینٹی لیٹر میں ایسے فیچرز شامل کیے گئے ہیں جو مریض کو وینٹی لیٹر سے چھٹکارا پانے میں بھی مددگار ہوتے ہیں۔
آئی لائیو وینٹی لیٹر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن میں جبکہ پاک وینٹ ون کی پیداوار نیسکام میں جاری ہے۔ دونوں وینٹی لیٹرز کے اوریجنل ایکویپمنٹ مینوفیکچررز آئی ایس او سے تصدیق شدہ ہیں جو انھیں وینٹی لیٹر بنانے کی اجازت دیتے ہیں۔
ان دو کے علاوہ بھی پانچ قسم کے وینٹی لیٹر مختلف اداروں کی جانب سے بنائے جا رہے ہیں۔
ان میں نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن ہری پور کی جانب سے ’سیف وینٹ‘، این ای ڈی انجینیئرنگ یونیورسٹی اور ایکٹرونکس کے اشتراک سے بنایا جانے والا ’این ای ڈی وینٹ‘، این یو ٹیک کا ’این یو وینٹ‘، پاکستان آرڈیننس فیکٹری کی جانب سے تیار کیا گیا ’کور وینٹ‘ اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا تیار کردہ ’این سیویئر وینٹ‘ شامل ہیں۔

شیئر: