Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں پہلی بار وفاقی حکومت کے ڈالر بانڈز کی فروخت شروع

ان بانڈز سے ملنے والا سرمایہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کے منظور کردہ انفراسٹرکچر منصوبوں میں لگایا جائے گا۔ فوٹو: عرب نیوز
متحدہ عرب امارات کی مرکزی حکومت نے پہلی بار مارکیٹ میں ڈالر کے بانڈ پیش کیے ہیں جس کے ذریعے تین سے ساڑھے تین ارب ڈالرز حاصل کیے جائیں گے۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات کی ریاستیں ابوظبی اور دبئی انفرادی طور پر بانڈز جاری کرتی تھیں مگر یہ پہلی مرتبہ ہے کہ وفاقی سطح پر ایسے بانڈز کا اجرا کیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ بانڈز دس، 20 اور 40 برس کی مدت کے لیے ہیں۔ دستاویزات کے مطابق یہ بانڈز ایک ہی دن میں فروخت کیے جائیں گے۔
دس سالہ مدت کے بانڈز کو 105 بنیادی پوائنٹس کی قیمت پر، 20 برس کی مدت والے بانڈز کو 135 بنیادی پوائنٹس جبکہ 40 سال کی مدت والے بانڈز کو تین اعشاریہ چھ فیصد پر فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
بانڈز کی فروخت کے بارے میں جاننے والے دو ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی وزارت خزانہ کو توقع ہے کہ اس کے ذریعے تین سے ساڑھے تین ارب ڈالرز جمع کیے جا سکیں گے۔
فکسڈ انکم کے ایک ماہر نے بتایا کہ ’امکان ہے کہ یہ بانڈز ابوظبی کے بانڈز کے مقابلے میں دس بنیادی پوائنٹس کے ساتھ بڑھ کر مارکیٹ میں آئیں گے۔ پہلی بار اجرا کو دیکھتے ہوئے امید کی جاتی ہے کہ اس میں نیا انشورنس پریمیم ہوگا۔‘
معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والےادارے موڈیز نے ابوظبی کے بانڈز کے تحت متحدہ عرب امارات کے بانڈز کو بھی اے اے ٹو ریٹنگ دی ہے۔
اس اندازے کے تحت بھی ان بانڈز کو مستحکم دیکھا جاتا ہے کہ ان کو ابوظبی حکومت کا مکمل تعاون حاصل ہے جس کی بیلنس شیٹ بہت مضبوط ہے۔
فِچ ریٹنگ نے ان بانڈز کو اے اے منفی ریٹنگ دی ہے جس کو ضرورت پڑنے پر ابوظبی کے اے اے مستحکم کی سپورٹ حاصل ہوگی۔
ان بانڈز سے ملنے والا سرمایہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کے منظور کردہ انفراسٹرکچر منصوبوں میں لگایا جائے گا۔

شیئر: