Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ نے سعد رضوی کی رہائی کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا

جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل کی سماعت کی۔ (فوٹو اے ایف پی)
سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سعد رضوی کے رہائی کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا ہے اور معاملہ لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت نے اپیل کی تھی۔
سپریم کورٹ نے منگل کو حکم دیا کہ لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی خصوصی بنچ کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ کرے۔
جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل کی سماعت کی۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ ’افسوسناک واقعے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد جان کی بازی ہارے۔‘
وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ کے نظر ثانی بورڈ نے سعد رضوی کی نظر بندی میں توسیع نہیں کی جس پر جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ کیا انسداد دہشتگری دفعات کے تحت نظر بندی کا کوئی گزٹ نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا گیا تھا؟
وکیل کا کہنا تھا کہ ’جی گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔‘
سعد رضوی کے وکیل برہان معظم ملک نے کہا کہ ’حکومت کے پاس 90 دن کے بعد نظر بندی کی توسیع کا اختیار نہیں ہے۔ جب ہنگامہ ہوا اس سے پہلے سے سعد رضوی جیل میں ہیں۔ سعد رضوی بغیر کسی وجہ کے چھ ماہ سے جیل میں قید ہیں۔‘
جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ ’شاید دونوں فریقین کی طرف سے کیس کو درست طریقے سے ڈیل نہیں کیا گیا۔ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی کیس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دیے ہیں۔‘

شیئر: