Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رات میں تارے گننے کے بجائے پُرسکون نیند کیسے لیں؟

اگر آپ کو تارے گِننے کا شوق ہے تو پھر الگ بات ہے، لیکن اگر شوق نہ ہونے کے باوجود آپ ایسا کرتے پائے جاتے ہیں تو پھر یقیناً آپ بے خوابی کا شکار ہیں جو اچھی بات نہیں ہے اور اس کا اثر آنے والے دن پر پڑے گا۔
ہفتہ دس دن میں ایک بار ایسا ہو تو پریشانی کی کوئی بات نہیں لیکن اگر ایسا مسلسل ہو رہا ہے تو پھر آپ کو اپنے معمولات زندگی پر تنقیدی نگاہ ڈالنے کی ضرورت ہے۔
 الرجل میگزین میں شائع ہونے والی رپورٹ میں نہ صرف نیند نہ آنے پر بات کی گئی ہے کہ بلکہ اس کے حل کے مشورے بھی دیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مناسب مقدار میں نیند لینے کی اہمیت روز بہ روز بڑھ رہی ہے کیونکہ ایسی کئی تحقیقیں سامنے آ چکی ہیں کہ اچھی نیند نہ لینے سے ٹریفک حادثات، پیشہ ورانہ غلطیوں سمیت دیگر منفی باتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ایک بھرپور دن گزارنے کے بعد نیند کا آنا فطری عمل ہے تاہم کچھ عادتیں ایسی ہیں جو اس عمل میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں اور بندہ وقت پر اس سے محروم ہوتا جاتا ہے۔
زیادہ ٹی وی دیکھنا اور الیکٹرانک آلات کا استعمال
آج کل لوگ سونے سے قبل زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھتے ہیں یا پھر رات کو الیکٹرانک آلات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں جو ایک منفی عادت ہے اور نیند سے دوری کا باعث بنتی ہے کیونکہ ان اشیا سے نکلنے والی روشنی دماغ کو متحرک کیے رکھتی ہے جس سے واپسی میں کافی وقت لگتا ہے اس لیے دیر تک نیند نہیں آتی۔
 اسی لیے ماہرین سونے سے قبل الیکٹرانک آلات سے دور رہنے، کوئی کتاب پڑھنے کا پرسکون موسیقی سننے کا مشورہ دیتے ہیں۔
نہانے سے بہتر نیند آتی ہے
یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ نہانے کے بعد انسان زیادہ سکون سے سوتا ہے، اگر آپ کو کسی بخار وغیرہ کی کوئی شکایت نہیں اور نیند نہیں آ رہی تو ایسی صورت میں اٹھ کر نہا لیں، گرمیوں میں ایسا کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے تاہم سردیوں میں لوگ ایسا کرنے سے کتراتے ہیں، ماہرین کہتے ہیں کہ اس وقت کم گرم پانی سے غسل لے لیا جائے تو اس کے بعد نیند آنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
کیفین
یہ ایک ایسی چیز ہے جو جسم کو دن کے وقت بیدار رکھنے میں مدد دیتی ہے لیکن کافی، چائے، سافٹ ڈرنکس اور یہاں تک کہ ایسے کھانے پینے کی سفارش نہیں کی جاتی جن میں کیفین کی زیادہ مقدار ہو کیونکہ یہ رات کے وقت بے خوابی کی ایک بڑی وجہ ہیں، اور یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ ان کی جگہ ایسے مشروبات کا استعمال کیا جائے جو مضر صحت بھی نہ ہوں اور بے خوابی کی وجہ بھی نہ بنیں جیسے کیمومائل اور میلیسا وغیرہ۔

شیئر: