Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نور مقدم کے حق میں مظاہرہ، ’ملزمان کی ضمانت نہیں ہونی چاہیے‘

نور مقدم کو جلد انصاف کی فراہمی کے لیے اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
بدھ کو ہونے والےاحتجاجی مظاہرے میں مقتولہ کے والد شوکت مقدم، والدہ اور دوست احباب احتجاج شریک ہوئے۔
اس موقعے پر مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نور مقدم کے لیے جلد انصاف کی فراہمی کے مطالبات درج تھے۔
مظاہرین نے ڈی چوک پر پرامن احتجاج کیا اور منتشر ہو گئے۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ’قتل کے ملزمان کو قانون کے مطابق پھانسی کی سزا سنائی جائے۔‘
یہ بھی کہا گیا کہ ’شریک ملزمان کے لیے بھی کوئی رحم یا ضمانت نہیں ہونی چاہیے۔‘
واضح رہے کہ پیر کو سپریم کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم جی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، جبکہ ملزم کے والد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔
سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست ضمانت کی سماعت کرتے ہوئے عصمت آدمی جی کی خاتون ہونے کی بنیاد پر درخواست ضمانت منظور کی، جبکہ ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔ 
سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران ظاہر جعفر کی والدہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔ 
عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے آٹھ ہفتوں میں ٹرائل کرنے کا حکم بھی کالعدم قرار دینے کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو آٹھ ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے شفاف ٹرائل کا حق دینے اور ملزمان کے اعتراضات دور کرنے کی بھی ہدایت کی۔ 
عدالت نے حکم سناتے ہوئے کہا کہ ملزم کی والدہ عصمت آدمی جی کا پولیس کو اطلاع نہ دینے کا کردار ثانوی ہے، جبکہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ کراچی میں موجود تھیں۔
 

شیئر: