Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خواتین کو بااختیار بنانے والے موضوعات پر دو روزہ کانفرنس

کانفرنس میں60 سے زائد ماہرین اور یونیورسٹیوں کے مندوبین شرکت کریں گے۔ (فوٹو عرب نیوز)
امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی میں دو روزہ کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے۔ کانفرنس کا مقصد اس بات پر روشنی ڈالنا ہے کہ سعودی عرب قومی اصلاحات، حکومتی پالیسیوں اور نجی اقدامات کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے میں کیا حکمت عملی اختیار کر سکتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 22 تا 23 نومبر منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں 60 سے زائد ماہرین ، وزراء اور سعودی یونیورسٹیوں سے متعلقہ شخصیات شرکت کریں گی۔
اس کانفرنس میں مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سات نظریات پر مبنی حکمت عملی پیش کی جائے گی۔

خواتین کو قومی ترقی میں شراکت دار بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)

وائس ریکٹرآف فیمیل سٹوڈنٹس افیئرز اور آرگنائزنگ کمیٹی کی سربراہ پروفیسر نوف بنت عبدالعلی العجمی نے عرب نیوز کو بتایا کہ کانفرنس میں کئی نمایاں خواتین شخصیات بھی شریک ہوں گی۔
نوف العجمی نے بتایا کہ سعودی خواتین نے بااختیار بننے کے لیے بڑی پیش رفت کی ہےاوراس کے لیے ہم خواتین کی پوزیشن کو بڑھانے اور ان کے سماجی اور ذاتی حقوق کے تحفظ اور فیصلہ سازی میں شرکت یقینی بنانے کے لیے جاری کردہ  آئین اور قوانین پر مشکور ہیں۔
یہ سات نظریات پر مبنی حکمت عملی میں موجودہ  دور میں قانون سازی کی اصلاحات پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور اس بات پر بھی روشنی ڈالی جائے گی کہ خواتین کے مطالبات اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم سماجی شراکت کے طور پر کس طرح  مدد کی گئی ہے۔
تعلیم اورتربیت میں خواتین کو بااختیار بنانے کے ذریعے خصوصی شناخت دینے پر زور دیا جائے گا۔

خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکمت عملی پیش کی جائے گی۔ (فوٹوعرب نیوز)

امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر احمد سالم العمری نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد کی منظوری سعودی خواتین کے لیے سعودی حکومت کی دلچسپی اور حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔
پروفیسر احمد سالم نے مزید کہا کہ سعودی خواتین کو بہت سے حقوق حاصل ہیں جبکہ معاشرے میں خواتین کے کردار کو بڑھانے اور انہیں قومی ترقی میں شراکت دار بنانے کے لیے کئی تاریخی اور اہم فیصلے جاری کیے گئے ہیں۔
پروفیسرسالم کا کہنا ہے کہ سعودی یونیورسٹیوں سمیت دیگر سرکاری اورغیرسرکاری شعبے مختلف سطحوں پر خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایونٹ میں شرکت کریں گے۔
اس کانفرنس میں ان سرکاری منصوبوں اور اقدامات پر بھی توجہ مرکوز کرے گی جو سعودی خواتین کو بااختیار بنانے اور نئے کام کرنے والے شعبوں کی حمایت کرتے ہیں۔
 

شیئر: