Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمالی کوریا اشتعال انگیزی ختم اور مذاکرات کی دعوت قبول کرے: امریکہ

سیوئل میں امریکی نمائندہ خصوصی نے جنوبی کوریا کے سفیر سے ملاقات کی۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکہ نے شمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ ’اشتعال انگیزی‘ ختم کرے اور مذاکرات کی دعوت قبول کرے۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شمالی کوریا کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی نے اتوار کو کہا ہے کہ کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کے لیے شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل کے تجربات تشویشناک ہے اور مطلوبہ خواہشات کے مطابق نہیں۔
سیوئل میں جنوبی کوریا کے سفیر کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نمائندہ خصوصی سونگ کم نے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا کے ساتھ مستقل اور ٹھوس سفارتکاری کا خواہاں ہے۔
سونگ کم نے کہا کہ ’ہمارا مقصد جزیرہ نما کوریا کو مکمل طور پر جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا ہے۔‘
پیانگ یانگ نے اب تک امریکی پیشکش کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ واشنگٹن اور سیوئل مذاکرات میں سنجیدہ نہیں اور یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی سرگرمیوں سے کشیدگی میں اضافہ کر رہے ہیں۔
جمعرات کو شمالی کوریا نے کہا تھا کہ امریکہ سب میرین بیلسٹک میزائل کے تجربے پر حد سے زیادہ ردعمل دکھا رہا ہے۔ یہ تجربہ اپنے دفاع کے لیے کیا ہے۔
شمالی کوریا نے واشنگٹن کی مذاکرات کی پیشکش پر سوال بھی اٹھایا۔
امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ اس تجرنے نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کی اور یہ شمالی کوریا کے ہمسایوں اور عالمی برادری کے لیے ایک خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم شمالی کوریا پر اشتعال انگیزی اور دیگر غیر مستحکم کرنے والی سرگرمیوں کو روکنے پر زور دیتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ  مذاکرات میں شامل ہوجائے۔‘
نمائندہ خصوصی کے مطابق امریکہ بغیر کسی شرط کے شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔

شیئر: