Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں سیاحت کے شعبے میں 54 فیصد ملازم خواتین

توقع ہے سفر کرنے والوں کی تعداد تین ارب سے تجاوز کر جائے گی- (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہا ہے کہ سیاحت کے شعبے میں ملازم خواتین کی تنخواہیں مردوں کے مقابلے میں زیادہ منصفانہ ہیں۔ ان دنوں سیاحت کے شعبے میں 54 فیصد خواتین کام کر رہی ہیں۔
عاجل ویب سائٹ اور الوطن اخبار کے مطابق الخطیب نے فیوچر انویسٹمنٹ پروگرام میں شرکت کے دوران کہا کہ کورونا وبا سے سیاحت کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ دنیا بھر کے معاشی شعبوں میں سب سے زیادہ نقصان سیاحت کے شعبے کا ہوا لہذا بحران سے نکلنے اور سیاحت کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون ضروری ہے۔  
انہوں نے کہا کہ کورونا بحران نے طویل المیعاد سکیمیں تیار کرنے پر دنیا بھر کے ملکوں کو مجبور کیا ہے۔ وبا کے اثرات سے نکلنے کےلیے طویل مدت والی سکیمیں ناگزیر ہیں۔ 

کورونا وبا کے دوران سیاحت کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا- (فوٹو: ایس پی اے)

وزیر سیاحت نے کہا کہ سیاحت اور ٹرانسپورٹ کا شعبہ 2020 کے دوران 80 فیصد سے زیادہ گراوٹ کا شکار ہوا۔ پوری دنیا میں چھ کروڑ سے زیادہ افراد جو سیاحت کے شعبے سے منسلک تھے ملازمتوں سے محروم ہوگئے۔ بحران نے ہر 10 ملازمین میں سے ایک کو روزگار سے محروم  کیا ہے۔
انوہں نے کہاکہ  کرہ ارض پر سات ارب سے زیادہ  لوگ آباد ہیں۔ ان میں 2020 کے دوران ایک ارب 60 کروڑ نے سفر کیا یہ ایک ریکارڈ ہے۔ سفر کے حوالے سے عالمی تنظیم کو توقع ہے کہ سفر کرنے والوں کی تعداد تین ارب سے تجاوز کر جائے گی۔
سیاحت 80 فیصد چھوٹے اور درمیانے سائز کے منصوبوں پر مشتمل ہے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کورونا وبا بہت جلد ختم ہو جائے گی اور سیاحت کا مستقبل روشن ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: