Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایک سال تک تین بھائی کمرے میں اپنے بھائی کی لاش کے ساتھ رہے‘، والدین گرفتار

15 سالہ لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ ان کے بھائی ایک سال قبل قتل کیا گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی ریاست ٹیکساس میں اپنے چار بیٹوں کو چھوڑنے والی ماں اور ان کے پارٹنر کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس پر شک ہے کہ اس نے ایک لڑکے کو قتل کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق تین بچے ہیوسٹن کے ایک اپارٹمنٹ سے ملے جو ایک برس سے ایک ہی کمرے میں اپنے آٹھ سالہ بھائی کے ڈھانچے کے ساتھ رہ رہے تھے جس کی تدفین نہیں کی گئی تھی۔
بچوں کی والدہ کے پارٹنر پر 2020 میں ایک لڑکے کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا، جبکہ ماں پر ثبوت ختم کرنے پر مقدمہ درج ہوا۔
سب سے بڑے 15 سالہ لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ ان کے بھائی کو ایک سال قبل قتل کیا گیا اور اس کی لاش کمرے میں ہی پڑی رہی۔
پولیس افسر ای ڈی گونزالزے کا کہنا ہے کہ بچوں کے والدین کئی مہینوں سے اپارٹمنٹ میں نہیں رہ رہے تھے، اور بچے کو ہمسائے خوراک پہنچا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کے لیے یہ صورتحال بہت ہی افسوناک اور خوفناک تھی جو بہت ہی برے حالات میں رہ رہے تھے۔
ان کے مطابق سب سے بڑا بھائی اپنے دو سات اور نو سالہ بھائیوں کی نگہداشت کر رہا تھا، لیکن ان میں خوراک کی کمی تھی اور جسم پر زخم بھی تھے۔
تینوں بچوں نے مارچ 2020 میں سکول جانا چھوڑ دیا تھا۔ تینوں بچے اس وقت ٹیکساس میں ایک حکومتی سینٹر میں رہ رہے ہیں۔

شیئر: