Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک لبیک سے عسکری تنظیم کے طور پر نمٹا جائے گا: فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تحریک لبیک کے ساتھ ایک عسکریت پسند تنظیم کے طور پر نمٹا جائے گا۔‘
بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’تحریک لبیک مذہبی نہیں عسکری تنظیم ہے۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ’ریاست کے صبر کی بھی حد ہوتی ہے۔ کالعدم ٹی ایل پی نے وطیرہ بنا لیا ہے کہ کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر سڑکوں کو بند کر دیتی ہے، یہ سلسلہ مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’منگل کے روز سول اور عسکریت قیادت کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریاست کی رِٹ چیلنج کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔‘
ان کے مطابق’اب ٹی ایل پی کو ایک عسکریت تنظیم کے طور پر ٹریٹ کیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کالعدم ٹی ایل پی پہلے بھی چھ بار ایسا تماشا لگا چکی ہے تاہم ریاست نے صبر کا مظاہرہ کیا۔‘
فواد چوہدری کے مطابق ’ٹی ایل پی کو انڈین سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سپورٹ مل رہی ہے، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘
 انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ ’کسی کو تشدد کا اختیار نہیں دیا جاسکتا، کسی مائی کا لعل میں جرات نہیں کہ ریاست کو بلیک میل کرسکے۔‘
فواد چوہدری نے بتایا کہ ’پاکستان نے القاعدہ جیسی بڑی تنظیم سمیت کئی تنظیموں کو دھول چٹائی جنہوں نے ریاست کو کمزور سمجھنے کی غلطی کی تھی۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ’تحریک لبیک کی کوئی حیثیت نہیں ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق ’تحریک لبیک کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔‘
فواد چوہدری نے ٹی ایل پی کے گذشتہ احتجاج سے ہونے والے نقصان کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت 6 پولیس اہلکار ہلاک اور 700 زخمی ہوئے جبکہ اس بار اب تک تین پولیس اہلکار ہلاک اور 49 زخمی ہو چکے ہیں۔‘
انہوں نے کالعدم ٹی ایل پی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم کب تک آپ کا لحاظ کریں۔‘

شیئر: