Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دنیا کی سب سے قیمتی کمپنی‘، ایپل کا اعزاز خطرے میں؟

مائیکروسافٹ کے اسٹاک میں اس سال 45 فیصد اضافہ ہوا ہے کیونکہ وبا اس کی کلاؤڈ بیسڈ سروسز کی فروخت بڑھا رہی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
مائیکروسافٹ کارپوریشن کے حصص میں اضافے نے دنیا کی سب سے قیمتی کمپنی کے اعزاز سے ایپل کو تقریباً محروم کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کو مائیکروسافٹ کے حصص میں اضافہ ایپل کے سہ ماہی منافع کے نتائج کے اعلان سے ایک روز قبل ہوا ہے۔
ری فینیٹو ڈیٹا کے مطابق ازور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کاروبار میں مضبوط سہ ماہی ترقی کی وجہ سے، مائیکروسافٹ کے حصص 4.2 فیصد اضافے کے ساتھ ریکارڈ 323.17 ڈالر تک پہنچے۔
اس سے سافٹ ویئر بنانے والی کمپنی کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 2.426 ٹریلین ڈالر ہو گئی، جو کہ ایپل کے 2.461 ٹریلین ڈالر کی قدر سے ذرا ہی کم ہے۔
جمعرات کو ایپل کے حصص اپنے منافع کی رپورٹ سے پہلے 0.3 فیصد کم ہو گئے۔ سرمایہ کاروں کی توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ کس طرح عالمی سپلائی چین بحران کمپنی کی اپنے آئی فونز کی طلب کو پورا کرنے کی صلاحیت کو چیلنج کر رہا ہے۔
مائیکروسافٹ کے سٹاک میں اس سال 45 فیصد اضافہ ہوا ہے کیونکہ عالمی وبا اس کی کلاؤڈ بیسڈ سروسز کی فروخت بڑھا رہی ہے۔
جبکہ ایپل کے حصص 2021 میں اب تک صرف 12 فیصد بڑھے ہیں۔
ایپل کی سٹاک مارکیٹ ویلیو نے 2010 میں مائیکروسافٹ کو پیچھے چھوڑ دیا کیونکہ آئی فون نے اسے دنیا کی سب سے بڑی صارف ٹیکنالوجی کمپنی بنا دیا۔
دونوں کمپنیاں حالیہ برسوں میں وال سٹریٹ کی سب سے قیمتی کمپنی بننے کے راستے پر گامزن ہیں، ایپل کے پاس 2020 کے وسط سے یہ اعزاز ہے۔

شیئر: