Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی: ’اکاؤ‘ کا وفد آئندہ ماہ پاکستان آئے گا

غلام سرور خان کا بیان سامنے آنے کے بعد امریکہ، برطانیہ اور یورپ نے پی آئی اے کی پروازوں کے داخلے پر ہی پابندی عائد کر دی تھی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ہوا بازی کی تنظیم انٹرنیشل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (اکاؤ) کا وفد آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا جس میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کار سمیت دیگر سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ لیا جائے گا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل خاقان مرتضی نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'عالمی ہوا بازی کی تنظیم اکاؤ نے دورہ پاکستان شیڈول کرنے سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔ اکاؤ کا وفد پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سیفٹی آڈٹ کرنے کے لیے 29 نومبر کو پاکستان پہنچے گا۔'
'دورے میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جاری کیے گئے لائسنسوں پر سامنے آنے والے تنازع کے بعد اتھارٹی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی کے مطابق ’امید ہے کہ سیفٹی آڈٹ کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے طیاروں پر یورپ اور برطانیہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندی ختم کر دی جائے گی۔'
خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان کے قومی اسمبلی میں پائلٹس کے مشکوک لائسنسوں کا بیان سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں پاکستانی پائلٹوں کے لائسنسوں کی تصدیق کروائی گئی تھی جبکہ امریکہ، برطانیہ اور یورپ نے پی آئی اے کی پروازوں کے داخلے پر ہی پابندی عائد کر دی تھی۔
عالمی ہوا بازی کی تنظیم نے گذشتہ برس پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا سیفٹی آڈٹ کرنا تھا تاہم کورونا وائرس کے باعث آڈٹ ملتوی کر دیا گیا تھا۔
یورپی سیفٹی ایجنسی نے جولائی 2020 میں  پاکستان کی یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازوں پر چھ ماہ کی پابندی عائد کی تھی تاہم عالمی تنظیم
 کی جانب سے سیفٹی آڈٹ نہ ہونے کی وجہ سے پابندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کی یورپ اور برطانیہ میں پروازوں کی بحالی سیفٹی آڈٹ سے مشروط ہیں۔

عالمی ہوا بازی کی تنظیم کی سفارشات کیا ہیں؟

سول ایوی ایشن حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ اکاؤ کی جانب سے لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کار پر نظر ثانی اور ایک محفوظ طریقہ کار متعارف کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔
لائسنس جاری کرنے کے لیے غیر ملکی کمپنی سے معاونت حاصل کرنے کی بھی سفارش سامنے آئی ہے۔
حکام کے مطابق اکاؤ کا وفد نہ صرف لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لے گا بلکہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سیفٹی مینجمنٹ سمیت ماضی میں پیش آنے والے فضائی حادثات کے نتیجے میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کا بھی جائزہ لیا جائے گا'

پاکستان سول ایوی ایشن نے سفارشات پر کس حد تک عمل کر لیا؟

حکام کے مطابق پائلٹس کے لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کار کو محفوظ بنانے کے لیے نادرا سے مدد لینے کی تحویز شامل ہے جبکہ تحریری امتحان کے نصاب کو  بھی عالمی ہوا بازی کے معیار کے مطابق تبدیل کر دیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ 'پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ایک غیر ملکی کنسلٹنسی سے بھی مدد لینے کا معاملہ زیر غور ہے تاہم اس حوالے تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا۔'
'جبکہ سیفٹی مینجمنٹ کے سسٹم کو اب گریڈ کرتے ہوئے سافٹ وئیر کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے۔'
سول ایوی ایشن حکام پرامید ہیں کہ 'انہوں نے اکاؤ کی سفارشات ہر عمل درآمد کر لیا ہے اور سیفٹی آڈٹ کے بعد پاکستان پر عائد پابندیاں ختم کر دی جائیں گی۔'

شیئر: