Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنانی وزیر اطلاعات کو ہٹانے کے لیے دباؤ میں اضافہ

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کویت اور بحرین کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
لبنانی رہنماؤں پر کابینہ کے ایک وزیر کو ہٹانے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے جن کی جانب سے یمن کی جنگ پر تبصرے نے سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تنازع کھڑا کر دیا۔
عرب نیوز کے مطابق یہاں تک کہ تنازع کا سبب بننے والے لبنانی وزیر نے کہا کہ حکومت سے استعفیٰ دینا کوئی آپشن نہیں ہے۔ 
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین نے لبنان سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے جبکہ لبنان کے سفیروں کو بھی ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔ متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں پر لبنان کے سفر پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
یہ فیصلے ان ریمارکس کی وجہ سے ہیں جو جورج قرداحی نے اپنی تقرری سے قبل ایک انٹرویو میں دیے تھے۔
گذشتہ ہفتے سامنے آنے والی ویڈیو میں انہوں نے کہا تھا کہ ’ایران کے حمایت یافتہ حوثی اپنا دفاع کر رہے تھے اور یہ کہ یمن میں جنگ بند ہونی چاہیے۔‘
اتوار کو ایک ٹیلی ویژن تقریر میں، بدتر ہوتے بحران کے درمیان، جورج قرداحی نے ان لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے، جو ان سے استعفیٰ دینے پر زور دے رہے تھے، کہا کہ ’حکومت سے استعفیٰ دینا کوئی آپشن نہیں ہے۔‘
لبنان امریکی اور فرانسیسی حکام کو مداخلت کرنے اور وزیر کے تبصروں، جو یمن کے تنازع پر ملک کے سرکاری موقف کے خلاف ہے، کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنے میں ان کی مدد حاصل کرنے کے لیے رابطہ کرتا رہا ہے۔

لبنان میں مسیحیوں کے مذہبی رہنما بشارہ الراعي نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ جورج قرداحی مستعفی ہو جائیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)

لبنان میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے کا کہنا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اتوار کو کویت کے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کو فون کیا اور کویت کے جورج قرداحی کے بیانات پر کیے گئے اقدامات کی تعریف کی، جو خلیج تعاون کونسل کے ممالک کی یکجہتی کی عکاسی کرتے ہیں۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بحرین کے شاہ حمد کو بھی فون کیا اور ’بحرین کی جانب سے بیانات کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے لیے شکریہ ادا کیا، جو سعودی عر ب اور بحرین کی یکجہتی اور جی سی سی ممالک کے اتحاد کی عکاسی کرتے ہیں۔‘
سعودی عرب میں لبنان کے سفیر فوزی کبارہ نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ بیروت واپس آ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر لبنان شرائط پر رضامند ہو جائے تو لبنان سعودی تعلقات کی بحالی ممکن ہوگی۔‘
لبنان میں مسیحیوں کے مذہبی رہنما بشارہ الراعي نے اتوار کو اپنے خطاب میں ’فیصلہ کن اقدام‘ کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ جورج قرداحی مستعفی ہو جائیں۔

شیئر: