Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہروں کا عالمی دن، جی 20 کے دارالحکومتوں میں ریاض تیسرا سمارٹ شہر

جی 20 کے دارالحکومتوں میں ریاض تیسرا سمارٹ سٹی بن گیا ہے(فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی شہروں میں اربنائزیشن کے چیلنجوں سے نمٹنے اور شہری استحکام کی کامیابیوں اور چیلنجوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے شہروں کا عالمی دن منا رہا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایک قرارداد  کے ذریعے 27 دسمبر 2013 کو شہروں کا عالمی دن  کی تجویز دی جس نے پائیدار اربنائزیشن کے تصور کو فروغ دینے اور اس پر عمل کی ترغیب دینے کے لیے 31 اکتوبر کو مقرر کیا۔ اس دن کا پہلا جشن 2014 میں چین کے شہر شنگھائی میں منایا گیا۔
سعودی مملکت وژن 2030 کے ذریعے دنیا بھر میں شہریت کو پھیلانے، مواقع سے فائدہ اٹھانے، شہری چیلنجوں سے نمٹنے اور شہری ترقی میں تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی برادری کی خواہش کے مطابق چل رہی ہے۔
اقوام متحدہ ہر سال شہروں کے عالمی دن کے لیے ایک عمومی تھیم اور ایک مختلف ذیلی تھیم کا انتخاب کرتا ہے تاکہ اربنائزیشن کی کامیابیوں کو بڑھایا جا سکے یا اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مخصوص چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔
اقوام متحدہ نے اس سال ’شہروں کو موسمیاتی لچک میں ڈھالنے‘ کا تھیم کا انتخاب کیا ہے جو ’بہتر شہر، بہتر زندگی‘ کے تحت آتا ہے کیونکہ اربنائزیشن دنیا کے سب سے زیادہ تبدیلی کے رجحانات میں سے ایک ہے۔
اربنائزیشن سے رہائش، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی، بنیادی ڈھانچہ، ضروری خدمات، خوراک کی حفاظت، صحت، تعلیم، اچھی ملازمتیں، حفاظت اور قدرتی وسائل سے متعلق پائیداریت کے بہت سے چیلنجز درپیش ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں تیز رفتار ترقی کا سفر جاری ہےـ جی 20 کے دارالحکومتوں میں ریاض تیسرا سمارٹ سٹی بن گیا ہے جبکہ گزشتہ برس ترقی کے حوالے سے 23 ویں نمبر پر تھاـ
انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فارمینجمنٹ ڈویلپمنٹ کی جانب سے جاری کردہ آئی ایم ڈی سمارٹ سیٹیز انڈیکس برائے سال 2021 میں ریاض شہر کو امتیازی مقامل حاصل ہوا ہے۔

ریاض نے ترقی یافتہ ممالک کے شہروں پر برتری حاصل کر لی ہے۔ ( فوٹو ٹوئٹر)

ریاض شہر نے ترقی یافتہ ممالک کے شہر جن میں لاس اینجلس، میڈرڈ ، ہانگ کانگ اور پیرس شامل ہیں سے برتری حاصل کر لی ہے۔
گروپ 20 کے ممالک میں جنوبی کوریا کا دارالحکومت سیئول تیز رفتار ترقی کے اعتبار سے دوسرا بڑا ملک ہے جبکہ ریاض کا نمبر اس کے بعد ہے۔
مدینہ منورہ کو ریاض کے بعد دوسرے سعودی شہر کے طور پر بھی انڈیکس میں شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے ریاض اور مدینہ منورہ میں اعلیٰ ترقیاتی منصوبوں، جدید انفراسٹرکچر اور سمارٹ ایپلی کیشنز کی سہولتیں فراہم کرنے سے شہریوں کا معیار زندگی بلند ہوا ہے۔
خیال رہے آئی ایم ڈی کی جانب سے معیاری سمارٹ سیٹیز کے لیے  شہریوں کو فراہم کی جانے والی جدید  ٹیکنالوجی اور خدمات کے معیار اور اس اعتبار سے شہریوں کی جانب سے ان خدمات پر اظہار اطمینان کے مطابق درجہ بندی کی جاتی ہے۔
 ریاض میں رہنے والے دنیا کے کئی ترقی یافتہ شہروں کی نسبت اپنے شہر کی پیشکش سے زیادہ مطمئن ہیں۔
یہ کامیابی جدید انفراسٹرکچر، سمارٹ ایپلی کیشنز اور ترقیاتی منصوبوں کو نافذ کرنے میں حکومتی شعبوں کی کوششوں کی بھی تصدیق کرتی ہے۔ شہر اپنے رہائشیوں اور وزیٹرز کو اعلیٰ درجے کی عیش و آرام اور معیاری زندگی پیش کرتے ہیں۔

شیئر: