Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت سے معاہدے کے بعد کالعدم تحریک لبیک کے کارکنوں کی رہائی

کالعدم تحریک لبیک پاکستان کی مجلس شوریٰ کے ترجمان سجاد سیفی نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں گرفتار کارکنوں کو رہا کر دیا گیا ہے البتہ ان کا کہنا تھا کہ درست تعداد ابھی نہیں بتائی جا سکتی۔
منگل کو اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں آپ کو صرف اتنا کہوں گا کہ جتنے بھی کارکنوں کو رہا کیا گیا یے ہم اس سے مطمئن ہیں۔ اور ہم لمحہ بہ لمحہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔‘
ان کے مطابق ’ہماری وکلا کی ٹیمیں بھی حکومت سے مشاورت کر رہی ہیں۔ ابھی تک صرف ان لوگوں کو رہا کیا گیا ہے جن پر مقدمات نہیں تھے انہیں محض 16 ایم پی او کے تحت نظر بند کیا گیا تھا۔‘
پاکستان کے مقامی میڈیا نے پنجاب کے وزارت داخلہ کے حوالے سے کچھ ایسی بھی خبریں چلائی ہیں کہ ساڑھے آٹھ سو کے لگ بھگ ٹی ایل پی کے کارکنوں کو جیلوں سے رہا کیا گیا ہے۔ 
ترجمان پنجاب حکومت نے اس تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے۔ تاہم پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق ایسے کارکنوں کو رہا کیا گیا ہے جن کے خلاف مقدمات درج نہیں کیے گئے تھے۔
جبکہ بدھ تین نومبر کو لاہور ہائی کورٹ سعد رضوی کی نظر بندی سے متعلق کیس کی سماعت بھی کر رہی ہے۔
وزیر آباد میں ٹی ایل پی کا احتجاج شہر کے ایک خالی گراؤنڈ میں جاری ہے۔
تاہم علاقے میں انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہے اور دریائے چناب کے پل کو بھی ابھی تک عام ٹریفک کے لیے نہیں کھولا گیا جس سے جی ٹی روڈ کے ذریعے راولپنڈی اور لاہور کا رابطہ بھی منقطع ہے۔ رینجرز کے اہلکار دریائے چناب پر ڈیوٹی دے رہے ہیں اور وقفے وقفے سے شہر میں رینجر گشت بھی کر رہی ہے۔
گذشتہ روز حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس لاہورمیں منعقد ہوا۔

محمد علی خان کے مطابق اجلاس میں  بڑے فیصلے کیے گئے اور عمل درآمد کا طریقہ کار وضع کیا گیا۔ (فوٹو اے ایف پی)

اجلاس میں وزیرمملکت علی محمد خان اور تحریک لبیک کے مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے ٹویٹ کی کہ ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد کے لیے سٹیئرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس لاہور میں اختتام پذیر ہوگیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں  بڑے فیصلے کیے گئے اور عمل درآمد کا طریقہ کار وضع کیا گیا۔
دوسری جانب اجلاس کے بعد پیر کی رات کو ٹی ایل پی کے ترجمان نے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ تحریک لبیک کے ایک ہزار کارکنان کو کچھ دیر میں رہا کردیا جائے گا۔

شیئر: