جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے غیر متوقع اعلان کے بعد جمعے کو سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے بھرپور احتجاج کی ہر کسی کو توقع تھی۔
شاید یہی وجہ تھی کہ دونوں ایوانوں میں حکومتی ارکان اور وزرا کی تعداد انتہائی کم تھی اور دونوں ایوانوں کے اجلاس اپوزیشن کے مختصر احتجاج کے بعد کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دیے گئے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا تو معلوم ہوا کہ اجلاس اگرچہ جمعے کی شام کے بعد بلائے گئے تھے تاہم اپوزیشن بھرپور تیاری کے ساتھ اجلاس میں پہنچی ہے۔
مزید پڑھیں
-
انتخابی اصلاحات پر حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹی کیوں نہ بن سکی؟Node ID: 615231
-
کیا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا دیگر ممالک سے موازنہ درست ہے؟Node ID: 615561
-
پاکستان میں پیٹرول مسلسل مہنگا، نئی قیمت 145 روپے فی لیٹر مقررNode ID: 615591