Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں پولیس اور ایران نواز مظاہرین میں تصادم،1 ہلاک،درجنوں زخمی

ایران کے حامی چینلز نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر بتایا کہ پولیس نے مظاہرین پر گولیاں چلائیں (فوٹو: روئٹرز)
عراق میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
عراق میں ایک جماعت کے حمایتی گذشتہ ماہ کے الیکشن کے نتائج کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طبی اور سکیورٹی ذرائع نے تصادم میں ہلاکت اور زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔
وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے پیش آنے والے واقعات کی ’مکمل انکوائری‘ کا حکم دیا ہے جبکہ صدر برہام صالح نے ضبط و تحمل سے کام لینے کے لیے کہا ہے۔
ایران کے حامی عسکری گروپ حشد الشعبی کے سیاسی ونگ کو حالیہ الیکشن میں پارلیمان میں کم نشستیں ملنے پر اُس کے حامیوں نے نتائج کو ’فراڈ‘ قرار دیتے ہوئے احتجاج شروع کیا۔
جمعے کو حشد الشعبی گروپ کے سینکڑوں حامیوں نے بغداد کے گرین زون کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس علاقے میں الیکشن کمیشن، اہم سرکاری دفاتر اور امریکی سفارت خانے کی عمارت واقع ہے۔
سکیورٹی سے منسلک ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ مظاہرین نے گرین زون جانے والے تین اطراف کے راستوں کو بند کردیا جس کے بعد پولیس نے اُن کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔
وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ہسپتالوں میں 125 زخمی لائے گئے جن میں سے 27 عام شہری جبکہ باقی سکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔‘
بعد ازاں سکیورٹی فورسز کے ایک ذریعے نے بتایا کہ مظاہرین میں سے ایک شدید زخمی ہسپتال میں انتقال کرگیا۔
قبل ازیں ایران کے حامی چینلز نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر بتایا کہ پولیس نے مظاہرین پر گولیاں چلائیں۔
اے ایف پی کو حشد الشعبی گروپ کے حزب اللہ بریگیڈ کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’دو مظاہرین مارے گئے ہیں۔‘
دوسری جانب وزارت صحت کے حکام نے کہا ہے کہ گولیاں نہیں چلائی گئیں اور زیادہ تر افراد کو معمولی زخم آئے ہیں۔
حزب اللہ بریگیڈ کے ذریعے نے بتایا کہ تصادم کے بعد کچھ دیر خاموشی رہی تاہم شام کو گرین زون کے قریب جھڑپیں اس وقت دو بارہ شروع ہوئیں جب سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے ٹینٹ جلائے۔ 

عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے تشدد کے واقعات کی مکمل انکوائری کرانے کا حکم دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

عراق میں اقوام متحدہ کے مشن نے بغداد میں تشدد بڑھنے اور اس کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کے لیے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ پُرامن احتجاج کے حق کا احترام کیا جائے اور مظاہرین پُرامن طریقے سے احتجاج کریں۔‘
عراق میں کثیر الجماعتی حشد الشعبی کے سیاسی ونگ فتح نے پارلیمان کی لگ بھگ 15 نشتوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ عراق کی پارلیمنٹ کی کُل 329 نشتیں ہیں۔
گذشتہ انتخابات میں اس اتحاد کو 48 سیٹیں ملی تھیں اور یہ پارلیمان کی دوسری بڑی جماعت بن کر ابھرا تھا۔
حالیہ الیکشن میں ایران کے ناقد شیعہ لیڈر مقتدیٰ الصدر کی جماعت نے 70 نشستیں حاصل کی ہیں۔

شیئر: