Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں کے لیے مخصوص سیٹ اور بیلٹ کے نئے احکام کا خیرمقدم

بچوں کو مخصوص سیٹ اور بیلٹ کے بغیر بٹھانا حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ (فوٹو زاویہ)
سعودی عرب کے محکمہ ٹریفک کے جنرل ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے بچوں کے لیے گاڑی میں بیٹھنے کے نئے  ضوابط  کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق محکمہ ٹریفک کی جانب سے ایسی گاڑی پر جرمانہ لاگو ہو گا جس میں 10 سال سے کم عمر بچے کو فرنٹ سیٹ پر بٹھانا یا بچوں کو گاڑی میں مخصوص سیٹ اور بیلٹ کے بغیر بٹھایا جائے گا۔
ان ضوابط کی پابندی کرنے اور احکام  پرعملدرآمد کے لیے والدین اور ٹریفک ماہرین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
 
اس ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑی پر 300 ریال سے 500 ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا تاہم خصوصی طور پر جس گاڑی میں پچھلی نشست نہیں ہے وہ گاڑیاں اس حکم سے مستثنی ہوں گی۔
نئے قانون کے مطابق  گاڑی کے ڈرائیور اور سوار دیگر مسافروں کے لیے حفاظتی بیلٹ کے بغیر سفر کرنے پر 150 ریال تا 300 تک جرمانہ کیا جائے گا۔
محکمہ ٹریفک کی جانب سے ٹریفک سٹاف کو  ہدایت کی گئی ہے کہ وہ احکام کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کا چالان کرنے  کے لیے بھرپور مہم چلائیں اور اعلیٰ حکام کو یومیہ رپورٹ پیش کریں۔
شہر بھر میں زیادہ تر علاقوں میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے لیے نگران کیمرے نصب کئے گئے ہیں لیکن ایسے علاقوں میں جہاں کیمرے نصب نہیں وہاں پرتعینات ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ  ذاتی طور پر اس قانون پر عملدرآمد اور نگرانی  بڑھائیں۔

گاڑی میں سوار بچوں کی حفاظت کے لیے محکمہ ٹریفک کا شاندار اقدام ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

سعودی مصنفہ اور ماہر عمرانیات ڈاکٹر مونا المنجد نے محکمہ ٹریفک کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے لیے اپنائے گئے ان  نئے ضوابط کا خیر مقدم کیا ہے۔
ڈاکٹرمونا نے کہا ہے کہ گاڑی میں سوار بچوں اور والدین کی حفاظت کے لیے یہ ایک شاندار اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں گاڑی میں بغیر بیلٹ کے بیٹھنے والے بچوں کی حفاظت کے پیش نظر محکمہ کے ضوابط سے اتفاق کرتے ہوئے اس کی پرزور حمایت کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں خاص طور پر نوجوان نسل میں ٹریفک آگہی کا فقدان ہے اور وہ دوران ڈرائیونگ احتیاطی تدابیر اور ٹریفک قوانین پر مکمل عملدرآمد نہیں کرتے۔
ڈرائیونگ کرنے والوں میں اکثر نوجوان بہت تیز گاڑی چلاتے ہیں جس کے باعث حادثات رونما ہوتے ہیں۔ معاشرے کو اس قانون کی آگاہی اور اس پر عمل کروانے کے لیے سخت ضوابط کی انتہائی ضرورت ہے۔

معاشرے میں خاص طور پر نوجوان نسل میں ٹریفک آگہی کا فقدان ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

سعودی خاتون ڈرائیور افنان القاسم جو بچوں کی ماں ہیں انہوں نے بھی اس حفاظتی قانون کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ  اگر آپ  کے ساتھ کوئی بچہ سفر کر رہا ہے تو سب سے اہم اور ضروری چیز یہ ہے کہ گاڑی میں نصب کرنے کے لیے اس کے لیے خصوصی نشست خرید لیں۔
افنان نے بتایا کہ کئی بار ایسا ہو چکا ہے کہ میرا چھوٹا بچہ کار کی کھڑکی یا دروازہ کھولنے ہی والا تھا جب کہ بچوں کی مخصوص بیلٹ والی سیٹ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر میرے پاس بچوں کے لیے مخصوص سیٹ نہیں ہے تو بچوں کو ہمیشہ پچھلی نشست پر بٹھانا پسند کروں گی کیونکہ فرنٹ سیٹ پر بچوں کو بغیر بیلٹ بٹھانا حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔
افنان القاسم نے مزید کہا کہ ایک ماں ہونے کے ناتے میں بچوں سے متعلق حفاظتی اقدامات کے بارے میں کئی ویب سائٹ ہمیشہ دیکھتی رہتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے بہت قیمتی ہیں وہ ہماری زندگی ہیں ۔ میں نے پڑھا ہے کہ حادثے کی صورت میں گاڑی کا ائیربیگ بچوں کو زخمی کر سکتا ہے اور ایسے لمحے میں اگلی نشست پر بیٹھا ہوا بچہ گاڑی کی چھت سے بھی ٹکڑا سکتا ہے۔
ہمیں اپنے بچوں کو محفوظ اور صحت مند رکھنے کے لیے کئے گئے اقدامات اور حفاظتی قوانین کی پابندی کرنی چاہئے اور میں محکمہ ٹریفک کی جانب سے جاری کئے گئے ضوابط اور خلاف ورزی پر جرمانوں کی بھی مکمل حمایت کرتی ہوں۔
 

شیئر: