Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان نے افغانستان بھر میں 44 گورنرز اور پولیس چیف مقرر کر دیے

افغان طالبان نے اپنے 44 ارکان کو صوبائی گورنرز اور پولیس سربراہان سمیت کلیدی عہدوں پر مقرر کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو طالبان کا یہ اقدام ان کی حکمرانی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ہے کیونکہ ملک بڑھتے ہوئے سکیورٹی اور معاشی مسائل سے دوچار ہے۔
ستمبر میں کابینہ کی تشکیل کے بعد بڑے پیمانے پر تقرریوں کا یہ پہلا دور ہے۔
طالبان نے اپنے ارکان کے نئے کرداروں کی فہرست جاری کی، جن میں قاری بریال کو کابل کا گورنر اور ولی جان حمزہ کو شہر کی پولیس کا سربراہ بنایا گیا ہے۔
کابل کی سکیورٹی کے انچارج سابق کمانڈر، مولوی حمد اللہ مخلص، اس ماہ کابل کے مرکز میں افغانستان کے سب سے بڑے فوجی ہسپتال پر حملے میں مارے گئے تھے۔
داعش نے ملک بھر میں حملے کیے ہیں، جبکہ معیشت بحران کا شکار ہے۔
طالبان سے عالمی سطح پر مطالبے کیے گئے ہیں کہ وہ اقلیتوں اور خواتین سمیت ایک جامع حکومت کی تشکیل کے لیے دوسرے سیاسی کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت کرے، حالانکہ ابھی تک اس پر کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

شیئر: