Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین میں کورونا کی نئی لہر کے بنیادی سبب کا سراغ لگانے والوں کو انعام کی پیشکش

چین میں وائرس کی نئی لہر 40 سے زائد شہروں تک پہنچ گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس سے متاثرہ چین کے ایک شہر کے حکام کی جانب سے اس افراد کو ہزاروں ڈالر دینے کی پیشکش کی گئی ہے جو نئی لہر کے بنیادی سبب کا تعین میں مدد کریں۔
یہ پیشکش ’لوگوں کی جنگ‘ یا ’پیپلز وار‘ تحریک کے تحت کی گئی ہے، جس کا آغاز حالیہ مہینوں میں وبا کی سب سے بڑی لہر کو ختم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین میں منگل کو کورونا کی ڈیلٹا قسم کے وائرس کی 43 افراد میں تصدیق ہوئی ہے۔ یہ لہر ملک کے 20 صوبوں کے کئی علاقوں تک پھیل گئی ہے اور اس کی وجہ سے گذشتہ تین ہفتوں کے دوران نئے کیسز دو ہندسوں میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔  
واضح رہے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں کورونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں، تاہم بیجنگ کے حکام صفر کیسز کی حکمت عملی پر ابھی تک قائم ہیں، کیونکہ سرحدوں کی بندش، طویل دورانیے کے قرنطینہ کی شرط اور ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن کے باعث کیسز کی تعداد کم ہوئی، تاہم دوسری طرف حالیہ وبا 40 سے زائد شہروں تک پہنچ گئی ہے۔
چین کے شہر ہئیہے میں حکام نے وبا سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر 15 ہزار 500 ڈالر یا ایک لاکھ یوان دینے کی پیشکش کی ہے۔
ایک بیان میں شہری انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’وائرس کی جڑ کا جلد سے جلد پتہ لگانے اور اس کی منتقلی سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ وبا کو قابو کرنے کے لیے ’پیپلز وار‘ شروع کی جائے۔‘  
حکام نے سمگلنگ، غیر قانونی شکار اور سرحد پار ماہی گیری کو فوری رپورٹ کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔
شہری انتظامیہ نے شہر کے رہائشیوں کو ہدایت کی ہے کہ جن لوگوں نے درآمد شدہ سامان خریدا ہے وہ اسے سینٹائز کریں اور ٹیسٹ کے لیے بھجوائیں۔‘

شیئر: