منگل کی شپ جب نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے عصر خان کے ساتھ اپنے نکاح کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں تو دنیا بھر کے لوگوں نے انہیں نیک تمنائیں اور مبارکباد کے پیغامات دیے۔
لیکن سوشل میڈیا پر کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے ملالہ کو ان کے پاکستانی مرد سے نکاح کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہی لوگوں میں ایک نام بنگلہ دیشی نژاد مصنفہ تسلیمہ نسرین کا بھی ہے۔
ملالہ کی ایک پاکستانی مرد سے شادی کی خبر پر انہوں نے ’شاک‘ کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ابھی صرف 24 سال کی ہیں۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’میں سمجھی تھی کہ وہ آکسفورڈ یونیورسٹی پڑھنے گئی ہیں، وہ آکسفورڈ کے کسی خوبصورت روشن خیال انگریز آدمی سے محبت کریں گی اور پھر شادی کا سوچیں گی لیکن 30 سال سے کم عمر میں نہیں۔‘
ملالہ کے انتخاب پر تسلیمہ نسرین کا اعتراض سوشل میڈیا صارفین کو ایک آنکھ نہیں بھایا اور اس لیے ان کو ٹوئٹر پر کڑی تنقید کا بھی سامنا ہے۔
عاصمہ اعظم نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’ملالہ اور ان کا خاندان خوش ہے، آپ کا مسئلہ کیا ہے؟‘
Malala is happy so is her family, what is your problem??? https://t.co/mvtTyhXdpF
— Asma Azam (@AsmaAzam71) November 10, 2021
عمار راشد نامی صارف نے تسلیمہ نسرین کو مشورہ دیا کہ وہ ملالہ اور ان کے ہمسفر کو سکون سے زندگی گزارنے دیں۔
’ان کو اور ان کو پارٹنر کو اپنی چوائسز جینے دیں ۔‘
مہرین نامی صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’ملالہ کو شادی کرنے سے پہلے تسلیمہ نسرین سے پوچھ لینا چاہیے تھا۔‘
انکت لال نے تسلیمہ کو کہا کہ وہ اپنی رائے کو دوسروں پر مسلط کرنے سے باز رہیں۔ انہوں نے مزید لکھا ’یہ ان کی (ملالہ کی) زندگی ہے اور ان کی مرضی ہے۔‘
سارہ حیدر نے تسلیمہ سے سوال کیا کہ ’ایک پاکستانی مرد روشن خیال کیوں نہیں ہوسکتا؟ مجھے اس ٹویٹ پر شاک لگا ہے؟‘