Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیسے ہی مگرمچھ قریب آیا خاتون نے جوتا لہرایا اور پھر۔۔۔

جوتا دیکھ کر مگرمچھ متوجہ نہ ہوا لیکن جیسے ہی جوتا لہرایا گیا تو اس نے راہ بدل لی (فوٹو: ویڈیو گریب)
ہمجولیوں کی محفل میں بچپن کی یادوں کا تذکرہ چھڑے تو ’ماں کے ہاتھ میں موجود جوتے اور اس کے اثرات‘ کا ذکر ہوئے بغیر کم ہی پورا ہوتا ہے، بیشتر اوقات یہ تذکرہ ’جوتے کھانے‘ اور کہیں محض انہیں دیکھ کر ہی سبق سیکھنے کی تصدیق لیے ہوئے ہوتا ہے۔
پاؤں کو آرام دہ رکھنے والے جوتے کے کچھ ایسے ہی اثرات اس وقت واضح ہوئے جب ایک خاتون کے ہاتھ میں موجود جوتا دیکھ کر خوفناک مگر مچھ نے راستہ بدل لیا۔
سوشل ٹائم لائنز پر شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو میں بہتے پانی کے کنارے خاتون کو اپنے پالتو جانور کے ساتھ کھڑے دکھایا گیا ہے۔ منظر جوں جوں آگے بڑھتا ہے وہ پانی میں بہتا ہوا ایک مگر مچھ خاتون کی جانب آتا ہوا صاف دکھائی دیتا ہے۔
ویڈیو میں واضح ہے کہ مگر مچھ دیکھ کر خاتون نے کسی گھبراہٹ کا مظاہرہ کیا نہ انہوں نے اپنی جگہ بدلی بلکہ جب مگرمچھ بالکل قریب پہنچا تو خاتون کا ہاتھ اپنے پاؤں کی جانب بڑھا اور کچھ دیر بعد جوتا ان کے دائیں ہاتھ میں موجود تھا، جس کا حیرت انگیز اثر دیکھنے کو ملا۔
اس مرحلے پر کیمرے نے یہ منفرد منظر محفوظ کیا کہ خاتون کی جانب سے مگر مچھ کی جانب جوتا لہرایا گیا تو خوفناک جانور نے اپنی منزل بدلی اور دوسری طرف ہو لیا۔
ان منفرد مناظر کو اپنی اور دوسروں کی ٹائم لائنز پر دیکھنے والوں نے جہاں ’نرم جوتا ماں کے ہاتھ میں پہنچ کر خوفناک ہتھیار بن جاتا ہے‘ کے تبصرے کیے تو کچھ محض مسکراہٹ تک ہی محدود رہے۔
ٹوئٹر پر چند گھنٹوں میں 15 لاکھ سے زائد ویوز لے لینے والی ویڈیو پر تبصرہ کرنے والوں میں کچھ صارفین ’جوتے سے مگر مچھ بھگانے‘ والی خاتون کے حوصلے سے متاثر ہوئے تو خواہش ظاہر کی کہ وہ بھی بڑے ہو کر اس جیسے بنیں گے۔

خاتون کی بہادری کے معترف صارفین نے انہیں ’اپنی سائیڈ پر‘ دیکھنا چاہا تو کچھ ایسے بھی تھے جو ’مگر مچھ کو بزدلی کے طعنے‘ دیتے رہے۔

ویڈیو نے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے صارفین کو انگیج کیا تو پاکستانی ٹویپس بھی اس سے محظوظ ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ والدہ کے ہاتھ میں موجود جوتا بھی بے اثر رہنے کا خیال ظاہر کرتے ہوئے ڈاکٹر اشعر بھٹی نامی صارف نے لکھا کہ ’بعض دفعہ کسی ناہنجار سے بھی واسطہ پڑ جاتا ہے، پھر لگ پتہ جاتا ہے۔‘

ایک صارف نے بچپن میں خود پر بیتنے والی صورتحال کا ذکر کیے بغیر لکھا جوتا پاؤں سے نکل کر ہاتھ میں آتے دیکھ کر میں بھاگا کہ دیکھ لوں کچرے کا ڈبا بھرا ہوا تو نہیں ہے۔‘

ویڈیو میں خاتون کے پاس موجود کتا دیکھ کر کچھ افراد نے خیال ظاہر کیا کہ یہ مگرمچھ کو بلانے کے لیے چارہ تھا، جب کہ ’کتے کی بے خوفی‘ کی وجہ سے کچھ دیگر کا ماننا تھا کہ مگرمچھ اور پانی دیکھ کر بھی کتا اس لیے نہیں گھبرایا کہ وہ ’جوتے کی قوت اور اس کے اثرات‘ سے بخوبی واقف تھا۔
’والدہ کے پاس سبق سکھانے والے ہتھیاروں‘ کا ذکر ہوا تو ڈیرن نامی ٹویپ کے تبصرے سے یہ تو واضح نہیں ہوا کہ وہ مشاہدہ بیان کر رہے ہیں یا تجربہ بتا رہے ہیں البتہ ان کا لکھنا تھا کہ ’جوتا کچن میں موجود لکڑی کے چمچ جتنا خوفناک تو نہیں لیکن پھر بھی۔۔۔‘

’جوتے کی طاقت‘ بتاتی ویڈیوز پر تبصرہ کرنے والے اس میں دکھائی دینے والی بہادری کے اعتراف اور پرانی یادیں تازہ کرنے کے ساتھ ساتھ میمز کے ذریعے بھی معاملے پر ہلکے پھلکے تبصرے کرتے رہے۔

وائرل وڈیو پر گفتگو کے دوران ماں کا ذکر کرنے والے بیشتر صارفین ’جوتے کی حشرسامانیوں‘ کے باوجود احترام کے تقاضے برقرار رکھے رہے، البتہ کچھ نے معاملے کے نئے زاویے تلاش کیے تو ’جوتے کو خواتین کا سب سے موثر ہتھیار‘ قرار دے کر اس کا دائرہ کار کہیں زیادہ بڑھا دیا۔

شیئر: