Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابا گرو نانک کا 552 واں جنم دن، اہم سکھ شخصیات پاکستان آئیں گی

دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتری بابا گرو نانک کے 552 ویں جنم دن کی تقریبات کے لیے پاکستان آ رہے ہیں جن میں کئی مشہور شخصیات بھی شامل ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ کرتار پور راہداری کے ذریعے انڈین پنجاب کے وزیراعلیٰ چرنجیت سنگھ اور پنجاب کانگریس کمیٹی کے صدر نوجوت سنگھ سدھو بھی گردوارہ دربار صاحب آئیں گے۔
گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والی دیگر اہم سکھ شخصیات میں پنجاب کے ڈپٹی چیف منسٹرز سکھجندر سنگھ رندھاوا اور اوم پرکاش سونی، پنجاب کیبنٹ منسٹر ارونا چوہدری اور راجھستان کیبنٹ منسٹر ہریش چوہدری شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ رواں سال بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں دنیا بھر سے آٹھ ہزار سے زائد سکھ یاتری پاکستان آئیں گے۔
سکھ یاتری سکھ مذہب کے بانی گرو نانگ کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے ہزاروں کی تعداد میں ہر سال پاکستان آتے ہیں۔
جنم دن کی مرکزی تقریب گرو نانک کی جائے پیدائش پاکستانی پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں واقع گردوارہ جنماستھن میں میں منعقد ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ سکھ ثقافت کا ایک بڑا حصہ پاکستان میں پایا جاتا ہے۔
اس میں کرتارپور میں واقع گردوارہ دربار صاحب شامل ہے جو سکھ برادری کے لیے اہمیت کا حامل ہے ۔
گرو نانک نے 1515 میں کرتارپور کا علاقہ قائم کیا تھا اور وہی ان کی آخری آرام گاہ بھی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے رواں سال گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں حصہ لینے کے لیے انڈین سکھ یاتریوں کو تین ہزارے ویزے جاری کیے ہیں۔

کرتارپور راہدری کے ذریعے آنے والے سکھ یاتری بغیر ویزہ کے پاکستان میں داخل ہو سکتے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں اپنے قیام کے دوران سکھ یاتری مختلف گردواروں میں حاضری دینے جائیں گے۔ ان میں گردوارہ جنماستھن اور گردوارہ دربار صاحب شامل ہیں۔
نومبر 2019 میں پاکستان نے کرتارپور راہداری کھول کر گردوارہ دربار صاحب تک بغیر ویزہ رسائی کی سہولت کا آغاز کیا تھا۔ اس سے انڈیا میں سکھ افراد کو کرتارپور تک بغیر ویزے کے رسائی حاصل ہوئی۔
9 نومبر 2019 کو اس راہداری کے کھلنے سے 1947 کے بعد پہلی بار انڈین سکھ یاتری بغیر ویزہ کے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔

شیئر: