Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کی تقریر کے وقت انٹرنیٹ معطل: ’برداشت نہیں کرسکتے تو کرتے کیوں ہو؟‘

منیزے جہانگیر کا کہنا ہے کہ کانفرنس کے مقام پر انٹرنیٹ کیبلز کاٹ دی گئی ہیں۔ (تصویر: سکرین شاٹ)
لاہور میں ممتاز وکیل رہنما عاصمہ جہانگیر کی یاد میں منعقدہ تقریب میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خطاب کے وقت کانفرنس کے مقام پر انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔
کانفرنس کی آرگنائزر اور عاصمہ جہانگیر کی بیٹی منیزے جہانگیر نے دعویٰ کیا کہ  نواز شریف کا خطاب شروع ہونے سے قبل ہی انٹرنیٹ سروس معطل ہونا شروع ہوگئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی کیبلز کاٹ دی گئیں جس کے بعد موبائل فون پر خطاب سنایا گیا۔
اپنے خطاب میں سابق نواز شریف نے انٹرنیٹ معطلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’بدقسمتی سے ہمارے ملک میں سچ بولنے والی زبانیں کھینچ لی جاتی ہیں لیکن کیا اس سے مسائل حل ہو جاتے ہیں۔ جس طرح ابھی زبان کھینچنے کی کوشش کی گئی اور تاریں کھینچی گئیں۔‘
اس حوالے سے نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’تصور کریں وہ کتنے کمزوز ہیں جو سچ برداشت نہیں کرسکتے اور انہیں ہر چیز بند کرنی پڑتی ہے۔‘
’برداشت نہیں کرسکتے تو کرتے کیوں ہو؟‘
خیال رہے کہ سنیچر کو چیف جسٹس گلزار احمد نے لاہور میں دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔ اس کانفرنس میں ملک بھر سے ججز، وکلاء، انسانی حقوق کے کارکنان اور سیاستدان شرکت کر رہے ہیں۔ اتوار کو اس کانفرنس کے دوسرے روز اختتامی سیشن سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے لندن سے خطاب کیا۔
حکومتی وزراء کی جانب سے کانفرنس کے آرگنائزرز پر سابق وزیراعظم کو خطاب کی دعوت دینے پر تنقید کی جارہی تھی۔
اپنی ایک ٹویٹ میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ’آج عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مجھے مدعو کیا گیا تھا، مجھے بتایا گیا ہے کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریرسے ہوگا۔‘
’ظاہر ہے یہ ملک اور آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔‘
انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے اپنی ایک ٹویٹ میں سابق وزیراعظم کو کانفرنس میں خطاب کی دعوت دینے کو ’بدقسمتی‘ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے آرگنائزرز کا سیاسی ایجنڈا واضح ہوتا ہے۔

شیئر: