Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابھینندن کو ایوارڈ دراصل شرمندگی کو چھپانا ہے: دفتر خارجہ

پاکستان نے یکم مارچ کو ابھینندن کو انڈین حکام کے حوالے کر دیا تھا۔ (فوٹو: پاکستان ایئر فورس)
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انڈین حکومت کا ونگ کمانڈر ابھینندن کو ایوارڈ سے نوازنا من گھڑت قصے کہانیوں کی ایک بہترین مثال ہے جس کا مقصد  دراصل عوام کے سامنے اپنی شرمندگی کو چھپانا ہے۔
منگل کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'انڈیا کے بے بنیاد مؤقف کو مسترد کرتے ہیں جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ فروری 2019 میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں انڈین پائلٹ نے گرفتار ہونے سے پہلے پاکستان کا ایف 16 طیارہ مار گرایا تھا۔'
خیال رہے کہ انڈین حکومت نے پاکستانی فوج کے ہاتھوں گرفتار اور پھر رہا ہونے والے ایئر فورس پائلٹ ابھینندن ورتھمان کو ’ویر چکرا‘ ایوارڈ سے نوازا ہے۔
’ویر چکرا‘ ایوارڈ جنگوں میں بہادری دکھانے والے افراد کو دیا جاتا ہے اور یہ انڈیا میں ’پرم ویر چکرا‘ اور ’مہا ویر چکرا‘ کے بعد تیسرا بڑا اعزاز کہلاتا ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 'بین الاقوامی ماہرین اور امریکی حکام  تصدیق کر چکے ہیں کہ اس دن کوئی پاکستانی ایف 16 طیارہ نہیں مار گرایا گیا تھا۔‘
'انڈیا ایک کا ایسے جھوٹ کو فروغ دینے پر بہ ضد ہونا جو مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے مضحکہ خیز اور بے معنی ہے۔'
بیان میں کہا گیا ہے کہ بہادری کی فرضی کامیابیوں پر ملٹری اعزاز سے نوازنا ہر قسم کے عسکری اقدار کے برعکس ہے۔
’27 فروری 2019 کو پاکستان ایئر فورس نے دن کی روشنی میں دو انڈین طیارے مار گرائے تھے جن میں سے ایک انڈین مِگ 21 بائیسن طیارہ تھا پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں گرا تھا۔ طیارے سے باہر چھلانگ لگانے والے پائلٹ کو پاکستان نے گرفتار کرلیا تھا اور بعدازاں خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کیا تھا۔‘

پاکستان نے ابھینندن کا طیارہ اپنی سرحدی حدود میں مار گرایا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

بیان کے مطابق ’پاکستان کی فضائیہ کی جانب سے گرایا جانے والا دوسرا انڈین طیارہ ایس یو 30 لائن آف کنٹرول کے دوسرے پاس جا گرا تھا۔ اسی روز افراتفری میں انڈین فوج نے سری نگر کے قریب اپنا ہی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر مار گرایا تھا جس کے بارے میں ابتدا میں انڈیا نے انکار کیا تھا لیکن بعد میں تسلیم کر لیا تھا۔ انڈیا کی فضائیہ کو اس روز مکمل طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔‘
دفتر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ عالمی برادری کی نظر میں انڈیا کی اس من گھڑت کہانی کی کوئی ساکھ نہیں ہے، جبکہ پاکستان فروری 2019 طرز کے ہر طرح کے انڈیا کے جنگی عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم اور تیار ہے۔
واضح رہے کہ انڈیا نے 26 فروری کو پاکستان کے علاقے بالاکوٹ میں کالعدم جیش محمد کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا اور اس کے جواب میں پاکستان نے فضائی کارروائی کرتے ہوئے ابھینندن کا طیارہ اپنی سرحدی حدود میں مار گرایا تھا۔
حادثے کا شکار ہونے کے بعد ابھینندن طیارے سے پیرا شوٹ کے ذریعے نکلنے میں کامیاب رہے تھے اور انہیں پاکستان میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ تاہم پاکستان نے ابھینندن کو خطے میں قیام امن کے جذبے کے تحت یکم مارچ 2019 کو رہا کردیا تھا۔

پاکستان نے ابھینندن کے طیارے سے منسوب میزائل میڈیا کو دکھائے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

کیا واقعی ابھینندن نے پاکستانی ایف 16 طیارہ گرایا تھا؟
ابھینندن ورتھمان کو حال ہی میں ونگ کمانڈر کے عہدے سے ترقی دے کر گروپ کیپٹن بنایا گیا ہے اور یہ ترقی بھی انہیں پاکستانی ایف 16 طیارہ گرانے کے انعام کے طور بھی دی گئی ہے۔
انڈیا کی جانب سے پاکستانی ایف 16 گرانے کا دعویٰ منظر عام پر آنے کے تقریباً ایک ماہ بعد امریکی جریدے ’فارن پالیسی‘ نے ایک خبر میں دو امریکی دفاعی حکام سے بات کرنے کے بعد انکشاف کیا تھا کہ امریکی اہلکاروں نے اس وقت پاکستانی ایف 16 طیاروں کی گنتی کی تھی اور انڈین دعوؤں کے برعکس ان کی تعداد پوری تھی اور کوئی بھی طیارہ لاپتہ نہیں تھا۔

شیئر: