Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ میں کورونا کی نئی قسم ’اومی کرون‘ سے نمٹنے کے لیے ماسک لازمی

انگلینڈ میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ماسک لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انگلینڈ میں ماسک مینڈیٹ اور دیگر حفاظتی اقدامات کا نفاذ منگل کو ہوا جبکہ وزیراعظم بورس جانسن کووڈ 19 کے خلاف تحفظ کو بڑھانے میں مدد کے لیے ایک توسیعی بوسٹر پروگرام شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انگلینڈ میں منگل کی صبح سے ٹرانسپورٹ، دکانوں، بینکوں اور ہیئر سیلونز میں چہرے کے ماسک کا استعمال لازمی ہے۔
تمام بین الاقوامی مسافروں کو انگلینڈ پہنچنے کے بعد اگلے روز کے آخر تک پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا اور جب تک وہ ٹیسٹ کا رزلٹ نہیں لے لیتے خود کو الگ تھلگ رکھیں گے۔
یہ 10 جنوبی افریقی ممالک سے آنے والوں پر پابندیوں کے علاوہ ہے، ان ممالک سے آنے والوں کو ہوٹل کے قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔
برطانیہ میں اب تک اومی کرون کی مختلف اقسام کے 11 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ تعداد بڑھے گی۔
بورس جانسن نے ایک بیان میں کہا کہ ’منگل سے جو اقدامات نافذ ہو رہے ہیں وہ مناسب اور ذمہ دارانہ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج کے اقدامات نہ صرف اس نئی قسم کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں ہماری مدد دیں گے بلکہ وہ ہماری ان چیزوں کی حفاظت میں بھی مدد کریں گے جن کے لیے ہم سب نے بہت محنت کی ہے۔‘

برطانیہ میں اب تک اومی کرون کی مختلف قسموں کے 11 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

بورس جانسن نے مزید کہا ہے کہ تین ہفتوں کے بعد ان اقدامات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
پیر کو ویکسین سے متعلق مشیروں نے تمام بالغ افراد کے لیے ایک بوسٹر پروگرام کو آگے بڑھانے کی منظوری بھی دی اور وزیر صحت ساجد جاوید نے کہا کہ اس ہفتے اس پر عمل درآمد کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
توقع کی جا رہی ہے کہ بوسٹر شاٹس سے شدید بیماری سے حفاظت میں مدد ملے گی۔

شیئر: