Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب قیدیوں نے اینٹیں اکھاڑ کر پولیس والوں کو مارنا شروع کر دیں

وزیراعلیٰ نے احکامات دیے ہیں کہ فرار ہونے والے قیدیوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ (فائل فوٹو: فیس بکفوٹو: )
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کی ماڈل ٹاون کچہری کے بخشی خانے سے آٹھ قیدی پولیس پر حملے کے بعد فرار ہوگئے۔  
کچہری میں پیشیوں پر آئے افراد نے قیدیوں کے فرار کی ویڈیوز بنا لیں۔ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قیدی اشتعال میں ہیں اور انہوں نے بخشی خانے کا دروازہ توڑنے کے بعد کرسیاں اور دیگر سامان بھی اٹھا اٹھا کے باہر پھینکا ہے۔
جبکہ اس افراتفری کے دوران کئی قیدی فرار بھی ہو گئے۔ ایک درجن کے قریب پولیس اہلکار بھی ان ویڈیوز میں دیکھے جا سکتے ہیں جو قیدیوں کے حملے کے بعد دور کھڑے یہ مناظر دیکھتے رہے۔  
چند ایک پولیس اہلکاروں نے دروازے کے قریب جانے کی کوشش کی تو قیدیوں کی طرف سے انہیں اینٹیں ماری گئیں جس سے ایک پولیس اہلکار اس کی زد میں آگیا ہے۔  
کچہری کے ایک ملازم اور عینی شاہد محمد زبیر نے بتایا کہ ’بخشی خانے کے اندر قیدیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخی ہوئی جس کے بعد بعد قیدی آپے سے باہر ہو گئے اور انہوں نے بخشی خانے کی دیوار سے اینٹیں اکھاڑ کر مارنا شروع کر دیں اور پولیس اہلکار وہاں سے دور ہٹ گئے۔‘  
وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلیٰ نے احکامات دیے ہیں کہ فرار ہونے والے قیدیوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے واقعے کے ذمہ داران کا تعین کرنے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔  
پولیس نے اس واقعے کا مقدمہ ابھی تک درج نہیں کیا۔
لاہور پولیس کے مطابق لاہور کی کیمپ جیل سے 76 ملزمان کو پیشی کے لیے ماڈل ٹاون کچہری لایا گیا جب کہ کوٹ لکھپت جیل سے تین قیدی پیشی پر لائے گئے تھے۔ ان میں سے تصادم کے دوران آٹھ قیدی فرار ہوئے۔ فرار ہونے والوں میں چار ڈکیتی کے ملزمان تھے۔ فرار ہونے والوں میں جاوید، وسیم، شعبان، پرویز، ایان، عادل، سہیل اور احسن شامل ہیں۔

شیئر: