Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سنکیانگ میں ’انسانی حقوق کی خلاف ورزی‘، اقوام متحدہ جلد رپورٹ شائع کرے گا

چین نے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے (فوٹو روئٹرز)
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کا ادارہ چین کے صوبے سنکیانگ میں صورتحال پر اپنی جائزہ رپورٹ مکمل کر رہا ہے اور اسے چند ہفتوں میں شائع کر دیا جائے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعے کو ایک ترجمان نے بتایا کہ ’چین پر الزامات ہیں کہ لوگوں کو غیرقانونی طور پر قید کیا گیا ہے، ان کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے اور انہیں زبردستی کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔‘
ریوپرٹ کولوائل نے کہا کہ انسانی حقوق کی کمشنر مشیل بیچلیٹ کو امید ہے کہ یہ رپورٹ چند ہفتوں میں شائع ہو جائے گی اور مزید یہ کہ اور ان کے دورے کے حوالے سے ان کی چینی حکام کے ساتھ کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
اس سے قبل برطانوی میں موجود وکلا کے ایک غیر سرکاری ٹربیونل نے کہا تھا کہ ’نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم اور اویغوروں اور سنیکانگ میں دیگر اقلیتوں پر تشدد کی ذمہ داری شی جن پنگ پر عائد ہوتی ہے۔‘
ریوپرٹ کولوائل کا کہنا تھا کہ ’اس رپورٹ کی معلومات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، لیکن ہم نے غیرقانونی قید، اداروں میں بدسلوکی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شناخت کر لی ہے۔‘
چین نے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا، لیکن اس نے پہلے کہا تھا کہ مغربی طاقتیں سنکیانگ میں صورتحال کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہیں اور اس کی کردار کشی کر رہی ہیں۔

شیئر: