Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈانی فوج اپوزیشن سے اعتماد کی بحالی کے لیے اقدامات کرے: اقوام متحدہ

فوج اور بحال کیے گئے وزیراعظم کے درمیان معاہدے کو جمہوریت پسند تحریک نے مسترد کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ افریقی ملک کی فوج اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اعتماد کو دوبارہ بحال کرے خاص طور پر ملکی نوجوانوں کے ساتھ جو سمجھتے ہیں کہ 25 اکتوبر کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کر کے دھوکہ دیا تھا۔
خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعے کو خصوصی نمائندے وولکر پرتھیز نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو بتایا کہ ’اعتماد کی بحالی کے لیے فوری اقدامات اور اس عزم کا اظہار کہ ملک کو دوبارہ جمہوریت کے راستے پر لایا جا رہا ہے اہمیت کے حامل ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سوڈان کو اس حوالے سے نظر آنے والے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ عالمی برادری اس کی مالی، معاشی اور سیاسی حمایت کی بحالی پر غور کرے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا کہ ’بحران ابھی ختم نہیں ہوا لیکن آگے بڑھنے کے لیے بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔‘
خیال رہے کہ عوامی بغاوت کے نتیجے میں سوڈان میں برسوں سے برسراقتدار عمر بشیر کی حکومت کو دو سال قبل ختم کر دیا گیا تھا اور فوج نے نظام مملکت چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل دی تھی۔
جمہوری حکومت کی تشکیل کی جانب سفر کرنے کے لیے بنائی گئی عبوری کونسل کو دو ماہ قبل اکتوبر میں سوڈان کی فوج نے ختم کر کے دوبارہ اقتدار سنبھال لیا تھا۔
عالمی دباؤ کے بعد جنرل عبدالفتاح البرہان نے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی نظربندی ختم کر کے بحال کر دیا تھا۔
گزشتہ ماہ نومبر کی 21 تاریخ کو فوج اور بحال کیے گئے وزیراعظم کے درمیان معاہدے کو جمہوریت پسند تحریک نے مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اقتدار مکمل طور پر سول حکومت کے حوالے کیا جائے۔
سوڈان میں گزشہ ہفتے ہزاروں افراد دارالحکومت خرطوم کی گلیوں میں نکلے اور ’بات چیت، معاہدے اور فوج سے شراکت اقتدار نامنظور‘ کے نعرے لگائے۔

شیئر: