Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا سنگل انٹری وزٹ ویزے پرآنے والوں کو قرنطینہ کرنا ہوگا؟

سعودی عرب میں کورونا کی وجہ سے  پاکستان سمیت متعدد ممالک سے براہ راست مسافرو ں کی آمد پرعائد عارضی سفری پابندی کے خاتمے کے بعد وہاں سے آنے والوں کے لیے پانچ دن لازمی ہوٹل قرنطینہ کا اصول متعین کیا گیا ہےـ
وہ افراد جنہوں نے مملکت میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی تھیں ان پرقرنطینہ کی پابندی نہیں وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔
قرنطینہ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’سنگل انٹری وزٹ ویزے پرآنے والوں کو قرنطینہ کرنا ہوگا؟‘
وزارت صحت کے ضوابط کے مطابق وہ افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی انہیں مملکت آنے پرلازمی طور پر پانچ دن قرنطینہ کرنا ہوگاـ
قرنطینہ کی پابندی کے حوالے سے متعین کردہ ضوابط کے مطابق غیر ویکسین یافتہ افراد کے مملکت آنے پر انہیں ایئرپورٹ سے ہی مخصوص ہوٹلوں میں پہنچا دیا جاتا ہے جہاں پانچویں دن  پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آنے پرقرنطینہ کی پابندی ختم کی جاتی ہےـ
قرنطینہ کی پابندی کا اصول تمام ان مسافروں پر لاگو ہوتا ہے جنہوں نے سعودی عرب میں کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی۔
افغانستان سے سعودی عرب براہ راست آسکتاہوں، سعودی عرب میں ویکسین نہیں لگوائی؟
سعودی عرب نے پاکستان سمیت چھ ممالک سے مسافروں کی براہ راست مملکت آنے پرپابندی ختم کردی ہےـ پابندی والے ممالک میں افغانستان بھی شامل تھا ـ
مذکورہ ممالک سے غیرویکسین یافتہ افراد بھی مملکت آسکتے ہیں ـ ایسے مسافر جنہوں نے سعودی عرب میں رہتے ہوئے کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین نہیں لگوائی انہیں مملکت آنے کے بعد لازمی طور پرپانچ دن ہوٹل قرنطینہ میں گزارانے ہوں گے جس کے بعد ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گاـ

سعودی عرب نے چھ ممالک سے مسافروں کی براہ راست مملکت آنے پرپابندی ختم کردی  تھی جن میں افغانستان بھی شامل تھا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

مسافروں کے مملکت آنے کے حوالے سے متعلقہ ادارے کا کہنا ہے کہ اب دیگر ممالک میں 14 دن گزارنے کی ضرورت نہیں بلکہ براہ راست مملکت آنے سے قبل ہی سعودی عرب کے مختلف شہروں میں موجود ہوٹلوں میں پانچ دن قرنطینہ بکنگ قبل از وقت کرانا ہوگی۔
واضح رہے قرنطینہ کے لیے لازمی ہے کہ جس ملک سے آرہے ہیں وہاں سے ہی ہوٹل کی بکنگ کرائی جائے کیونکہ آنے والے مسافروں کو ایئرپورٹ سے ہی براہ راست ان کے بک کرائے گئے ہوٹلوں میں پہنچا دیا جاتا ہے جہاں انکا پی سی آر ٹیسٹ کرایا جاتا ہے اور قرنطینہ کے پانچویں دن دوبارہ ان کا پی سی آر ٹیسٹ کرانے کے بعد رزلٹ نیگیٹو آنے پرہی انہیں قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کی اجازت ہوتی ہےـ
خیال رہے ایسے ممالک جہاں سے  سعودی عرب براہ راست آنے پر پابندی عائد تھی وہاں سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے لازمی تھا کہ کسی ایسے ملک میں 14 دن قیام کریں جہاں سے مسافروں کی آمد براہ راست آنے پر پابندی عائد نہیں تھی۔
تاہم مسافروں کی آمد پرپابندی کے خاتمے کے ساتھ ہی اب اس امر کی ضرورت نہیں رہی کہ غیرپابندی والے ملک میں دوہفتے قیام کریں ـ 

شیئر: