Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس، اسلام آباد میں رکن ممالک کے اعلیٰ حکام کا اجلاس

افغانستان کے حوالے سے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔ (فوٹو: سفیر منصور احمد خان)
افغانستان کی صورت حال پر غور کے لیے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے حوالے سے رکن ممالک کے اعلیٰ حکام کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
سنیچر کو رکن ممالک کے اعلی حکام کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے سینیٹ ہال میں منعقد کیا گیا۔
سعودی عرب کی جانب سے بلائے گئے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا ایجنڈا تیار کرنے کے لیے اجلاس میں رکن ممالک کے سیکرٹری خارجہ اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
افغانستان کی صورت حال پر غور کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے تحت اجلاس میں شرکت کے لیے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ، اہم ممالک کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندگان اور عالمی مالیاتی اداروں کے نمائندے اسلام آباد پہنچے ہیں۔ مزید پڑھیں
پاکستان کی وفاقی کابینہ کے ارکان اور دفتر خارجہ کے حکام نے مہمانوں کا استقبال کیا۔
سنیچر کو طالبان کی حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد ایئر پورٹ پر پہنچے تو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان، افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان اور پاکستان میں افغان سفارت خانے کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔
افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سنیچر کو وزارت خارجہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کی افغانستان کے اندر معاشی مسائل کی طرف مسلسل توجہ مبذول کراتا اور فوری طورپر انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیتا آ رہا ہے۔

شیخ ڈاکٹر احمد ناصر المحمد الصباح نے بھرپور میزبانی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔ (فوٹو: پاکستان وزارت خارجہ)

’او آئی سی وزراءخارجہ کونسل کا غیرمعمولی اجلاس افغانستان میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کے حل کے امکانات تلاش کرنے کے لئے منعقد کیا جا رہا ہے۔ ‘
انہوں نے اعادہ کیا کہ پاکستان افغانستان کی دو طرفہ سطح پر معاونت اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد جاری رکھے گا۔
’پاکستان فضائی اور زمینی راستوں کے ذریعے عالمی انسانی امداد کی فراہمی میں معاونت بھی جاری رکھے گا۔ ‘
افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ نے افغانستان کی حمایت خاص طورپر او آئی سی وزرا خارجہ کونسل کا غیرمعمولی اجلاس بلانے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔
دریں اثنا کویت کے وزیر خارجہ شیخ ڈاکٹر احمد ناصر المحمد الصباح وفد کے ہمراہ وزارت خارجہ پہنچے، جہاں شاہ محمود قریشی نے کویتی ہم منصب کا استقبال کیا۔
کویتی وزیر خارجہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو مبارکباد دی۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کویت کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مارچ 2022 میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔
افغانستان کی صورتحال کے حوالے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 40 سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آ رہا ہے۔
’افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے اثرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دنیا بھر کیلئے خطرے کا باعث ہو سکتے ہیں۔‘

وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے انڈونیشیا، ملائیشیا اور بوسنیا کے وزرائے خارجہ کا خیر مقدم کیا۔ (فوٹو: دفتر خارجہ پاکستان)

اس موقع پر شیخ ڈاکٹر احمد ناصر المحمد الصباح نے بھرپور میزبانی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ ترکمانستان کے وزیر خارجہ اور جرمنی کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے انڈونیشیا، ملائیشیا اور بوسنیا کے وزرائے خارجہ کا خیر مقدم کیا۔
کرغزستان کے نائب وزیر خارجہ،  نائجر کے نائب وزیر خارجہ، بنگلہ دیش کے سیکریٹری خارجہ بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں۔ مہمانوں کی آمد کا سلسلہ اتوار کی صبح تک جاری رہے گا۔
گزشتہ روز او آئی سی کے سیکریٹری جنرل، اسلامی مالیاتی بینک کے صدر اور سعودی نمائندہ برائے افغانستان پاکستان پہنچے تھے۔

شیئر: