Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکھ مذہب کی توہین کا الزام، انڈیا میں پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں دو افراد ہلاک

گرو دوارے اور گرو گرنتھ صاحب کی حفاظت سکھوں کےلیے بہت حساس معاملہ ہے (فوٹو اے ایف پی)
انڈیا کی ریاست پنجاب میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہجوم کے ہاتھوں تشدد کے دو الگ الگ واقعات میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن پر سکھ مذہب کی توہین کا الزام ہے۔
پہلا واقعہ امرتسر میں سکھوں کے گولڈن ٹیمپل میں پیش آیا، جبکہ دوسرا کپور تھلا ضلع میں سامنے آیا۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق اتوار کو کپور تھلا کے گاؤں نظام پور میں شہریوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے صبح سویرے گردوارے سے ایک شخص کو پکڑا جس پر الزام ہے کہ اس نے سکھوں کے جھنڈے ’نشان صاحب‘ کی بے حرمتی کی۔
اگرچہ پولیس موقع پر پہنچی اور اس شخص کو اپنی حراست میں لے لیا، لیکن سکھ جتھے نے کہا کہ اس آدمی سے ان کے سامنے پوچھ گچھ کی جائے۔
اس کے بعد ہجوم کا پولیس کے ساتھ جھگڑا ہوا اور اس شخص کو تشدد کرکے ہلاک کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس آدمی کو ڈنڈوں سے مارا جا رہا ہے۔ بعد ازاں پولیس اسے ہسپتال لے گئی جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
دوسرا واقعہ امرتسر میں سامنے آیا جہاں سنیچر کی شام عبادت کے دوران ایک نامعلوم شخص جنگلا پھلانگ کر ٹیمپل کے اندرونی حصے میں پہنچ گیا۔
اے ایف پی کے مطابق اس آدمی نے سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کے پاس رکھی تلوار پکڑنے کی کوشش کی جس کے بعد لوگوں نے اسے روکا اور مار پٹائی شروع کر دی۔
انڈین پنجاب کے وزیراعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی نے اس شخص کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کو ’افسوسناک اور گھناؤنا‘ قرار دیا۔
انہوں اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا کہ اس کے پیچھے عوامل کا پتا لگایا جائے۔

سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد تین ہزار سکھوں کو قتل کر دیا گیا تھا (فوٹو اے ایف پی)

گردوارے اور گرو گرنتھ صاحب کی حفاظت سکھوں کےلیے بہت حساس معاملہ ہے۔
سابق انڈین وزیراعظم اندرا گاندھی کو ان کے سکھ محافظ نے اس لیے قتل کر دیا تھا کیونکہ انہوں نے 1984 میں علیحدگی پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران گولڈن ٹیمپل پر حملے کا حکم دیا تھا۔
وزیراعظم کے قتل کے بعد نئی دہلی میں تین ہزار سکھوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔
2015 میں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک پر بننے والی متنازع فلم کو احتجاج کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔ اس فلم میں انہیں ایک انسان کے روپ میں دکھایا گیا تھا جو سکھ مذہبی تعلیمات کے خلاف ہے۔
رواں برس اکتوبر میں مبینہ طور پر سکھوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کرنے پر نیہنگ سکھوں کے ایک گروپ نے نئی دہلی کے باہر ایک شخص کو ہلاک کر دیا تھا۔

شیئر: