Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وطن واپسی کے لیے ڈیل کا انتظار کرنے والے ہمیشہ بونے ہی رہیں گے‘

وزیرِاطلاعات نے کہا کہ روشنی ہو جائے تو تاریکی ختم ہو جاتی ہے اور پاکستان میں یہی ہوا۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اگلے سال کے آغاز پر وطن واپسی کے حوالے سے خبروں پر حکمران جماعت تحریک انصاف کے وزرا اور وزیراعظم عمران خان کے مشیر سخت ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔
سنیچر کو وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’جو لوگ وطن واپسی کے لیے ڈیلوں کا انتظار کریں وہ سیاست میں ہمیشہ بونے ہی رہیں گے۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’نون لیگ والے بوٹ پالش کا سامان لے کر کھڑے ہیں صرف کوئی بوٹ آگے نہیں کر رہا۔ آپ پاکستان کا تاریک دور ہیں، ہواؤں کا رخ اب آپ کا نہیں۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا کہ روشنی ہو جائے تو تاریکی ختم ہو جاتی ہے اور پاکستان میں یہی ہوا۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ ’ڈیلوں کی سونامی میں غرق عمرانی سیاست اپنے منطقی انجام تک پہنچ رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آج ڈان تنہا ہے، مکر و فریب سے سزائیں دلوانے والا مافیا بے نقاب ہو چکا ہے ، سیسلین لٹیرے خزانہ لوٹ کر کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں۔‘
ن لیگی ترجمان کے مطابق ’یہ وقت کا انتقام ہے جس کی گرفت میں حکومتی ٹولہ جکڑا جا رہا ہے۔‘
خیال رہے کہ سیاسی تجزیہ کار اور اینکر سلیم صافی نے اپنی ایک ٹویٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے اگلے ماہ جنوری میں پاکستان آنے کا دعویٰ کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’نواز شریف جنوری میں پاکستان آنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ منصوبے کے مطابق واپسی پر جیل جائیں گے۔ پھر عدالتوں سے ریلیف اور سابقہ سزاؤں کے خاتمے کے اپیلیں ہوں گی۔‘
سلیم صافی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’ڈی جی نیب لاہور کا تبادلہ اس سلسلے کی کڑی ہے جبکہ نواز شریف سکرپٹ سے مطمئن ہیں۔‘
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے بھی سابق وزیراعظم کی وطن واپسی کی خبروں پر تبصرہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’پہلے کچھ لوگوں کو استعمال کیا انقلابی نواز شریف، اور نواز شریف نے کفن باندھ لیا ہے کا بیانیہ بنانے کے لیے۔ اب استعمال کر رہے ہیں انقلاب کی معطلی اور اسی اسٹیبلشمنٹ سے ’ڈیل‘ کا بیانیہ بنانے کے لیے۔‘

سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے سلسلے میں لندن میں مقیم ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

شہباز گِل کے مطابق ’برطانیہ سے دھکا پڑنے کا قوی امکان ہے اور اس کے لیے گراؤنڈ بنایا جا رہا ہے۔‘
قبل ازیں جمعے کو اسلام آباد میں پارٹی اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان سے منسوب ایک بیان پاکستانی میڈیا نے نشر کیا تھا جس میں انہوں نے سابق وزیراعظم کی سزا کے خاتمے کی قیاس آرائیوں پر حیرت ظاہر کی تھی۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عمران خان نے پارٹی اجلاس کے دوران رہنماؤں سے گفتگو میں کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ نواز شریف کی سزا ختم کر کے ان کو چوتھی بار وزیراعظم بنانے کا راستہ ہموار کیا جا سکتا ہے۔

شیئر: