Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

این ایس سی میں ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری

6 دسمبر کو حکومت نے ملکی تاریخ کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ تیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت سوموار کو ہونے والے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سوموار کو وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا 36 واں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا برئے اطلاعات و نشریات، داخلہ، خزانہ، انسانی حقوق، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تمام سروسز چیفس، نیشنل سکیورٹی ایڈوائرز اور عسکری حکام شریک ہوئے۔
نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر نے میٹنگ میں پاکستان کی پہلی نیشنل سکیورٹی پالیسی 2022-2026 پیش کی۔ این ایس اے نے اس پالیسی کے بارے میں اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دی۔
 انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جامع نیشنل فریم ورک کی طرف بڑھ رہا ہے جس کا مقصد پاکستانیوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے این ایس اے نے معاشی سکیورٹی کو سامنے رکھا۔
ایک مضبوط معیشت ہی اضافی ذرائع پیدا کرے گی جو فوجی اور انسانی سکیورٹی کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔
میٹنگ کے شرکا کو بتایا گیا کہ نیشنل سکیورٹی پالیسی سات برسوں میں تیار کی گئی ہے اور اس کی تیاری میں تمام صوبوں کی حکومتوں، نجی شعبوں اور ماہرین تعلیم سے مشاورت کی گئی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پالیسی پر عملدرآمد کے لیے ایک تفصیلی فریم ورک تیار کیا گیا ہے جس کے تحت نیشنل سکیورٹی ڈویژن متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے ساتھ مل کر اس پر پیش رفت کا جائزہ لیتی رہے گی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے زور دیا کہ پاکستان کی سکیورٹی عوام کی سکیورٹی کے ساتھ منسلک ہے اور اس اعتماد کے ساتھ منسلک ہے کہ پاکستان کسی بھی داخلی یا خارجی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب فواد چوہدری نے پیر کو قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’نیشنل سکیورٹی کونسل کے اجلاس نے آج ملک کی پہلی نیشنل سکیورٹی پالیسی کی منظوری دی ہے۔‘
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’پاکستان کی نیشنل سکیورٹی پالیسی کل کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔‘ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس نے آج ملک کی پہلی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دی ہے، یہ پالیسی کل کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیگی
فواد چوہدری کے ٹویٹ پر رد عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے رہنما احسن اقبال نے لکھا کہ’پی ایم ایل این نے پہلی سیکورٹی پالیسی 2014-2018 میں بنائی، دہشت گردی کے خلاف مؤثر کامیابیاں حاصل کیں۔ ہر چیز پہلی بار کے خبط سے نکلیں۔ بس چلے تو کہیں گے پاکستان بھی 2018 کو قائم ہوا تھا-‘
خیال رہے 6 دسمبر کو حکومت نے ملکی تاریخ کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ تیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
رواں مہینے کے شروع میں پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے قومی سلامتی پالیسی کے مسودے کے حوالے سے بریفنگ دی تھی۔
سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمان کے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا تھا۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے معید یوسف نے بتایا تھا کہ پہلی مرتبہ نیشنل سکیورٹی پالیسی کا ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے جسے نیشنل سکیورٹی ڈویژن نے تیار کیا ہے۔ مسودے میں ملکی سلامتی پالیسی کی گائیڈ لائن شامل ہے۔

شیئر: