Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشز سیریز: ’یوسف بھائی کا ریکارڈ کہیں نہیں جارہا‘

آسٹریلیا نے 3 صفر سے ایشیز اپنے نام کرچکا ہے۔ (تصویر: اے ایف پی)
ایشز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں بھی انگلینڈ کو آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔
انگلش ٹیم تیسرا ٹیسٹ میچ ایک اننگز اور 14 رنز سے ہارگئی اور اس طرح آسٹریلیا نے ایشز میں 3-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی ہے۔
سوشل میڈٰیا پر ایشز سیزیز کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی جارہی ہے۔
شاہد ہاشمی نامی صارف کو آسٹریلین کمنٹیٹر آئن چیپل کا ایک بیان یاد آیا جو انہوں نے 2017 میں پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف 2-0 سے شکست کے بعد دیا تھا۔
چیپل نے کہا تھا کہ ’پاکستان کو آسٹریلیا تب تک نہ مدعو کیا جائے جب تک وہ خود میں بہتری نہیں لاتے۔‘
شاہد ہاشمی نے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے دریافت کیا کہ انگلینڈ کے حوالے سے چیپل اب کیا کہیں گے؟

جہاں خراب کارکردگی دکھانے پر جو روٹ کی ٹیم تنقید کی زد میں ہے وہیں آسٹریلیا کی جانب سے 32 سال کی عمر میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے سکاٹ بولینڈ کو سوشل میڈیا پر بے پناہ پذیرائی مل رہی ہے۔
انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’انگلینڈ کی ٹیم کہیں بھی بہتر نظر نہیں آئی اور انہیں یہ پتا ہے۔‘
’لیکن 32 سالہ شخص کو اپنے ہوم گراؤنڈ میں ڈیبیو کے موقع پر دیکھ کر کراؤڈ کا جو ردعمل تھا وہ اس کھیل کو مزید خاص بناتا ہے۔‘

سکاٹ بولینڈ نے صرف 24 گیندوں پر 7 رنز دے کر انگلینڈ کے 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور آسٹریلیا کو ایشیز میں ناقابل شکست سبقت دلوادی ہے۔
سکاٹ بولینڈ کا تعلق قدیم آسٹریلوی قبیلے سے ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان قبائل سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کو کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے کا موقع کم ہی ملتا ہے۔
ایزابیل ویسٹبری نامی صارف نے انگلینڈ پر تنقید کے لیے طنز و مزاح کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ ’انگلینڈ کو ایشز ہارنے میں اس سے کم دن لگے جتنے دن انہیں آسٹریلیا میں داخل ہونے کے لیے آئسولیشن میں گزارنے پڑے۔‘

انڈیا میں سوشل میڈیا صارفین نے بھی مائیکل وان کو نیچا دکھانے کا یہ موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا۔
جنوری 2019 میں انڈیا کی ٹیم کے جلد آؤٹ ہونے پر تنقید کرتے ہوئے وان نے کہا تھا کہ ’انڈیا 92 پر آل آؤٹ ہوگیا، یقین نہیں آرہا ان دنوں بھی کوئی ٹیم 100 رنز سے پہلے آؤٹ ہوسکتی ہے۔‘
پراتھامیش نامی صارف نے ان کی ٹویٹ پر اسی انداز میں لکھا کہ ’انگلینڈ 68 پر آل آؤٹ ہوگئی، یقین نہیں آرہا کہ کوئی ٹیم ان دنوں 100 رنز پر بھی آؤٹ ہوسکتی ہے۔‘

اس سال  انگلینڈ کی ٹیسٹ میچوں میں کارکردگی انتہائی خراب رہی لیکن ٹیم کے کپتان جو روٹ کا بلا مسلسل رنز اگلتا رہا۔
اس میچ سے قبل کہا جارہا تھا کہ جو روٹ اس سال ایک کیلینڈر ایئر میں سب سے زیادہ رنز سکور کرنے کا اعزاز سابق پاکستانی مڈل آرڈر بیٹسمین محمد یوسف سے چھین لیں گے لیکن ایسا ممکن نہ ہوسکا۔
پی ایس ایل میمز نامی اکاؤنٹ نے ایک میم شیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یوسف بھائی کا ریکارڈ کہیں نہیں جارہا۔‘
واضح رہے محمد یوسف نے 2006 میں ایک سال میں ٹیسٹ میچوں میں 1788 رنز بنائے تھے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ جو روٹ آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں 28 رنز پر آؤٹ ہوگئے اور اس سال صرف 1708 رنز بناسکے۔

شیئر: