Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں چین کی تیل کمپنی پر راکٹ حملہ

الغراف آئل فیلڈ میں کنوئیں کھودنے کی ذمہ داری چینی کمپنی کی ہے (فائل فوٹو: عرب نیوز)
جنوبی عراق میں ایک چینی تیل سروسز کی کمپنی کے احاطے کو راکٹ اور گولیوں سے نشانہ بنایا گیا ہے، تاہم کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ 
عرب نیوز کے مطابق منگل کی صبح جنوبی عراق کے صوبہ ذی قار میں واقع چینی تیل کمپنی پر حملہ کیا گیا ہے۔
صوبہ ذی قار کے ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ حملے کی تحقیقات کی غرض سے چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 
ذی قار میں قائم سرکاری تیل کمپنی کے ترجمان کریم الجندیل نے کہا کہ ’چینی کمپنی ’زیپک‘ جو ناصریہ کے شمال میں الغراف فیلڈ میں کام کرتی ہے، کو راکٹ اور گولہ بارود سے نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
ایک اور سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ راکٹ پھٹنے میں ناکام رہا لہٰذا کمپنی کے احاطے میں کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا، صرف قریب ہی موجود ایک ٹریلر میں گولیاں لگنے کے باعث سوراخ ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ الغراف آئل فیلڈ میں کنوئیں کھودنے کی ذمہ داری چینی کمپنی کی ہے۔ 
سرکاری تیل کمپنی کے ایک اہلکار کے مطابق حملے کا مقصد کمپنی کو ’بلیک میل‘ کرنا تھا تاکہ مقامی لوگوں کو ملازمتیں دینے کی غرض سے دباؤ ڈالا جائے۔
صوبہ ذی قار کے دارالحکومت ناصریہ 2019 سے بدعنوانی اور بے روزگاری کے خلاف پرتشدد مظاہروں کی زد میں ہے۔
پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) میں عراق تیل پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ ملک کی 90 فیصد آمدنی کا ذریعہ تیل کی پیداوار ہے۔  
عراق کی وزارت تیل کا کہنا ہے کہ نومبر میں 98 ملین بیرل سے زیادہ خام تیل برآمد کیا جس سے 7 ارب 60 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی آمدنی ہوئی۔

شیئر: