Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں تین افراد کو ’دہشت گردی‘ کے جرم میں پھانسی کی سزا

عراق میں گذشتہ سال 50 سے زائد افراد کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔ (فوٹو عرب نیوز)
عراق کے جنوبی شہر ناصریہ میں  منگل کے روز تین افراد کو 'دہشت گردی' کے جرائم ثابت ہو جانے کے بعد عدالت سے موت کی سزا ملنے کے بعد ناصریہ جیل میں پھانسی دے دی گئی۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی نےعراق کی دو مختلف سکیورٹی ایجنسیوں کے حوالے سے یہ رپورٹ شائع کی ہے۔
سکیورٹی اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق بتایا گیا ہے کہ پھانسی کی سزا پانے والوں میں سے ایک 2013  کے موسم گرما میں ناصریہ شہر میں  ہونے والے کار بم دھماکے میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ دوسرامجرم عراق کے شہر کربلا اسی طرح کے ایک  دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے پر سزا سنائی گئی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2020 میں عراق میں 50 سے زائد  مجرموں کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی جو دنیا  بھر میں چوتھی بڑی تعداد ہے۔
واضح رہے کہ 2014 میں عراق کے شمالی اور مغربی علاقوں کے ایک بڑے حصے پر ایک مخصوص گروپ نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔2017 میں اس کوشش کو حکومتی فورسز کے جوابی حملوں کا شکار ہونا پڑا تھا۔

ناصریہ اور کربلا میں ہونے والے حملوں میں ملوث پائے گئے تھے۔(فوٹو العربیہ)

عراق میں انسانی قتل کا ارتکاب کرنے والے مجرم کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے جرائم میں ملوث پانے جانے والے افراد کے لیے بھی موت کی سزا مقرر ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ عراق میں سال رواں کے اعداد و شمار کے مطابق منگل کو دی جانے والی پھانسیوں کے بعد یہ سزا پانے والوں کی تعداد 17 ریکارڈ کی گئی ہے۔
ان تمام مجرموں کو عراق کے شہر ناصریہ کی جیل میں پھانسی دی گئی ہے۔

شیئر: