Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے متاثر بیٹے کو گاڑی کی ڈگی میں بند کرنے والی ٹیچر

سارہ بیم ہیسٹن کے ٹیسٹنگ سینٹر میں بیٹے کو لے کر گئی تھیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی ریاست ٹیکساس میں لوگوں نے ایک خاتون کی حمایت کی ہے جس نے اپنے 13 برس کے بیٹے کو کورونا وائرس ٹیسٹ کے لیے گاڑی کے ٹرنک میں بند کر دیا تھا اور نتیجتاً قانونی کارروائی کا سامنا کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹیکساس کے مضافات میں جرسی نامی علاقے میں سابق طلبہ سمیت دیگر افراد نے پیر کو ان خاتون کے گھر کے باہر حمایتی خطوط رکھے۔
سارہ بیم نامی 41 سالہ خاتون نے گذشتہ ہفتے ہیوسٹن میں قائم ڈرائیو تھرو ٹیسٹنگ سینٹر میں سائٹ مینیجر کو کہا کہ وہ وہاں اپنے بیٹے کو لے کر گئی تھیں جس کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
سارہ بیم نے سائٹ مینیجر کو بتایا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو گاڑی کے ٹرنک میں رکھا تھا تاکہ انہیں اپنے بیٹے سے وائرس نہ لگ جائے۔
اس کے جواب میں سائٹ مینیجر نے ان کو کہا کہ ان کے بیٹے کا کورونا وائرس ٹیسٹ اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک وہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر نہ بیٹھا ہو۔
سارہ بیم نے اس بارے میں پولیس کو بتایا جنہوں نے ان کے بیان کی نگرانی کرنے والے کیمرے کے ذریعے تصدیق کی۔

سائٹ مینیجر کو بتایا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو گاڑی کے ٹرنک میں رکھا تھا تاکہ انہیں اپنے بیٹے سے وائرس نہ لگ جائے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

تاہم گذشتہ سنیچر کو سارہ بیم کو اپنے بیٹے کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
انہیں 1500 ڈالر کیے ضمانتی مچلکے پر اگلے روز رہا کر دیا گیا تھا۔
پیر کو ان کے سابق طلبہ ان کی حمایت میں ان کے گھر کے باہر جمع ہوئے اور وہاں کچھ پیغامات چھوڑے۔
ان میں سے ایک میں لکھا تھا کہ سارہ بیم ’کیپ کے بغیر والی اصل ہیرو ہیں، سکول کے لیے اثاثہ اور طلبہ کے لیے نعمت ہیں۔‘
ایک اور طالب علم نے لکھا تھا کہ وہ ایک ’بہت اعلیٰ ٹیچر، پیار کرنے والی ماں اور بااختیار عورت ہیں۔‘

شیئر: